بھارت کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دبانے کیلئے فوجی طاقت کا وحشیانہ استعمال کر رہا ہے، حریت کانفرنس
15 Nov 2024 12:41
حریت ترجمان نے واضح کیا کہ اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے لاکھوں کشمیری شہدا، پاکستان اور آزاد کشمیر ہجرت کرنے والے ہزاروں کشمیریوں اور حریت قائدین سمیت غیر قانونی طور پر نظربند کشمیریوں کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔
اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کشمیریوں کی اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول کی جدوجہد کو دبانے کیلئے کشمیر مخالف ہندوتوا پالیسی پر عمل درآمد اور فوجی طاقت کا وحشیانہ استعمال کر رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں بھارتی حکومت پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقے میں بھارت کو اپنے فرقہ وارانہ ایجنڈے پر عمل درآمد کرنے سے روکے اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے عملی اقدامات کرنے پر زور دے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے لاکھوں کشمیری شہدا، پاکستان اور آزاد کشمیر ہجرت کرنے والے ہزاروں کشمیریوں اور حریت قائدین سمیت غیر قانونی طور پر نظربند کشمیریوں کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔
حریت ترجمان نے مقبوضہ علاقے میں نہتے کشمیریوں پر جاری وحشیانہ مظالم، گرفتاریوں، محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں، گھروں پر چھاپوں اور املاک کی ضبطگی کی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ تنازعہ کشمیر کے جلد حل کے لیے اقدامات کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دیرینہ تنازعہ کشمیر کے حل میں بھارت کی ہٹ دھرمی پر مبنی رویہ سے علاقائی امن کو سنگین خطرہ لاحق ہے۔انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ بی جے پی کی ہندوتوا بھارتی حکومت اور اس کی قابض انتظامیہ نے بھارتی فوج اور پولیس کی ریاستی دہشت گردی کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کے عوام کی تمام سیاسی اور سماجی سرگرمیوں پر قدغن عائد کر رکھی ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے مزید کہا کہ بھارت کشمیریوں کے ان کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے مطالبے کو دبانے کے لیے فوجی طاقت کا وحشیانہ استعمال کر رہا ہے۔ کشمیریوں کو ان کے اس بنیادی حق کی ضمانت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اپنی متعدد قراردادوں میں دی ہے۔
خبر کا کوڈ: 1172695