محکمہ داخلہ نے قیدیوں کی سزا معافی کے قواعد و ضوابط جاری کر دیئے
15 Nov 2024 11:34
مشقت، اچھے کردار، تعلیم، خون کے عطیہ سمیت معافی کی 5 صورتیں ہیں۔ اچھے کردار کو حامل قیدی کو ایک سال قید بامشقت مکمل ہونے پر 15 دن رعایت ہوگی۔ اچھے کردار کے قیدی کو 3 سال مکمل ہونے پر15 دن کیساتھ اضافی 30 دن کی رعایت دی جائے گی۔ دوران اسیری تعلیمی قابلیت بہتر کرنیوالے قیدیوں کو سکیل کے مطابق سزا کی معافی ہوگی۔ میٹرک، انٹر، بی اے یا ایم اے کرنیوالے اسیران کو6 ماہ سے 10 ماہ سزا کی معافی ملے گی۔
اسلام ٹائمز۔ پنجاب میں جیلوں میں اصلاحات کے حوالے سے کام جاری تھا۔ جس پر اب محکمہ داخلہ نے قواعد و ضوابط اور معیارات جاری کر دیئے ہیں۔ سزا معافی ایسا نظام ہے جس کے تحت سزا سے پہلے قیدی رہائی کا حقدار ٹھہرتا ہے۔ مشقت، اچھے کردار، تعلیم، خون کے عطیہ سمیت معافی کی 5 صورتیں ہیں۔ اچھے کردار کو حامل قیدی کو ایک سال قید بامشقت مکمل ہونے پر 15 دن رعایت ہوگی۔ اچھے کردار کے قیدی کو 3 سال مکمل ہونے پر15 دن کیساتھ اضافی 30 دن کی رعایت دی جائے گی۔ دوران اسیری تعلیمی قابلیت بہتر کرنیوالے قیدیوں کو سکیل کے مطابق سزا کی معافی ہوگی۔ میٹرک، انٹر، بی اے یا ایم اے کرنیوالے اسیران کو6 ماہ سے 10 ماہ سزا کی معافی ملے گی۔ دوران قید حفظ القرآن و ترجمہ مکمل کرنیوالے اسیران کو 6 ماہ سے 2 سال سزا کی معافی ملے گی۔ الیکٹریشن، موٹر بائینڈنگ، بیوٹیشن و دیگر کورسز کرنیوالے اسیران کو1 ماہ تک سزا کی معافی ملے گی۔
امتحان کے رزلٹ موصول ہونے پر جیل سپرٹنڈنٹس 7 یوم معافی کا کیس فاروڈ کریں گے۔ امتحان کا رزلٹ موصول ہونے پر ڈی آئی جی جیل مزید 3 یوم میں معافی کا کیس فارورڈ کریں گے۔ آئی جی جیل ہر ماہ تعلیمی قابلیت کی بنیاد پر سزا معافی کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کے پابند ہونگے۔ آئی جی جیل ہر ماہ محکمہ داخلہ کو سرٹیفکیٹ بھجوائیں گے کہ سزا معافی کا کوئی کیس زیر التوا نہیں۔ جیل قوانین کے مطابق سپرنٹنڈنٹ جیل 30 یوم کی سپیشل معافی کا اعلان کر سکیں گے۔ آئی جی جیل60 یوم، سیکرٹری داخلہ 90 یوم سپیشل معافی دے سکیں گے۔ وفاقی حکومت کی جانب سے قیدی کو 60 یوم کی سپیشل معافی مل سکے گی۔ صدر مملکت کی جاری کردہ معافی آرٹیکل 45 کے تحت تمام قوانین پرفوقیت رکھتی ہے۔ جیل قوانین کے مطابق سزا یافتہ قیدی خون عطیہ کرنے پر 30 یوم معافی کا حقدار ہوگا۔ ایک عطیہ سے دوسرے کے درمیان کم از کم 6 ماہ کا وقفہ لازم ہے۔ 5 سال سے زائد سزا کا قیدی زیادہ سے زیادہ 4 بار خون عطیہ کر سکتا ہے۔
4 ماہ سے کم قید بامشقت سزا پانیوالے قیدی بعوض مشقت معافی کے حقدار نہیں ہونگے۔ سزائے موت سے عمرقید میں تبدیل ہونیوالے قیدیوں کو کم سکیل کے مطابق معافی ملے گی۔ سزا معافی 3 ماہ کے اعتبار سے سال میں چار بار دی جائے گی اور اسی روز اندراج ہوگا۔ دہشت گردی، تخریب کاری میں ملوث قیدی کسی قسم کی معافی کے حقدار نہیں ہونگے۔ ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث سزا یافتگان بھی کسی قسم کی معافی کے حقدار نہیں ہونگے۔ معافی کے اندراج میں تاخیر پر جیل سپرنٹنڈنٹ، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کیخلاف کارروائی ہوگی۔ سیکرٹری داخلہ پنجاب نے سزا معافی کے ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایت کر دی ہے۔
خبر کا کوڈ: 1172690