عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بے گناہ لوگوں کے قتل، بلاجواز گرفتاریوں کا نوٹس لے، ڈاکٹر فائی
14 Nov 2024 15:12
ذرائع کے مطابق ڈبلیو جی اے ڈی اس ہفتے جنیوا میں ڈاکٹر میتھیو گیلیٹ کی سربراہی میں اپنا 101 واں اجلاس شروع کر رہا ہے جہاں وہ عالمی سطح پر بلاجواز گرفتاریوں کے معاملات کا جائزہ لے گا۔
اسلام ٹائمز۔ ورلڈ فورم فار پیس اینڈ جسٹس کے چیئرمین ڈاکٹر غلام نبی فائی نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ آن آربیٹریری ڈیٹنشن (ڈبلیو جی اے ڈی) کو بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کیلئے علاقے کا دورہ کرنے کی اجازت دے۔ ذرائع کے مطابق ڈبلیو جی اے ڈی اس ہفتے جنیوا میں ڈاکٹر میتھیو گیلیٹ کی سربراہی میں اپنا 101 واں اجلاس شروع کر رہا ہے جہاں وہ عالمی سطح پر بلاجواز گرفتاریوں کے معاملات کا جائزہ لے گا۔ ڈاکٹر فائی کا یہ بیان مذکورہ اجلاس کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔ ڈاکٹر فائی نے ایمنسٹی انٹرنیشنل کی 2023ء کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہزاروں افراد لاپتہ ہو چکے ہیں۔
انہوں نے بھارتی حکومت کے گمراہ کن بیانیے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو بھارتی فورسز کی طرف سے علاقے میں جاری بے گناہ لوگوں کے قتل اور بلاجواز گرفتاریوں کا نوٹس لینا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسز کو آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ کے تحت بے لگام اختیارات حاصل ہیں، لوگوں کو پبلک سیفٹی ایکٹ اور یو اے پی اے جیسے کالے قوانین کے تحت بغیر مقدمہ چلائے برسہا برس تک جیلوں اور عقوبت خانوں میں بند کیا جاتا ہے۔ ڈاکٹر فائی نے ممتاز حریت رہنمائوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں محمد یاسین ملک، مسرت عالم بٹ اور خرم پرویز کے مقدمات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کی نظربندیاں شہری اور سیاسی حقوق کے بین الاقوامی معاہدے (آئی سی سی پی آر) کے آرٹیکل 9 کی صریح خلاف ورزی ہے جس کی بھارت نے توثیق کر رکھی ہے۔
انہوں نے کم عمر کشمیری لڑکوں کی حراست کی مذمت کرتے ہوئے اسے بچوں کے حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کے کنونشن کے آرٹیکل 37 کی خلاف ورزی قرار دیا، جو نابالغوں کی گرفتاری اور نظربندی سے منع کرتا ہے۔ انہوں نے کیا کہ 2019ء میں جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد سے بلاجواز گرفتاریوں میں تیزی آئی ہے۔
خبر کا کوڈ: 1172551