QR CodeQR Code

اعلیٰ تعلیم پر توجہ کے ذریعہ ہی ابتدائی تعلیم میں بہتری ممکن ہے، پروفیسر کرشنا کمار

13 Nov 2024 17:52

اردو کے دو صحافیوں محمد رشید الدین، بیوریو چیف روزنامہ سیاست اور واجد اللہ خان یو این آئی اردو کو انکے صحافت میں دیرینہ خدمات پر "ستارہ صحافت" ایوارڈ دیا گیا۔


اسلام ٹائمز۔ پروفیسر کرشنا کمار نے کہا کہ ہمیں تعلیم کا سرسری نہیں بلکہ گہرائی کے ساتھ تجزیہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم جہاں ایک تصور ہے وہیں یہ ایک نظام بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تصور کے طور پر تعلیم میں جہاں مثالیت اور اقدار کی بات ہوتی ہے وہیں نظام کے طور پر اس میں تاریخ اور سماجی حالات پنہاں ہوتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار پدم شری پروفیسر کرشنا کمار نے کیا جو کہ قومی کونسل برائے تعلیمی تحقیق و تربیت کے سابقہ ڈائرکٹر ہیں۔ وہ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں یومِ آزاد یادگاری خطبہ دے رہے تھے۔ ان کے خطبہ کا عنوان "اعلیٰ تعلیم اور اس کو درپیش چیلنجر" تھا۔ اس پروگرام کی پروفیسر سید عین الحسن نے صدارت کی۔ اس موقع پر اردو کے دو صحافیوں محمد رشید الدین، بیوریو چیف روزنامہ سیاست اور واجد اللہ خان، یو این آئی اردو کو ان کے صحافت میں دیرینہ خدمات پر "ستارہ صحافت" ایوارڈ دیا گیا۔ پروفیسر کرشنا کمار نے اپنے خطاب میں کہا کہ تمام لوگوں کی طرح ان کا بھی خیال تھا کہ بنیادی تعلیم کی اہمیت اعلیٰ تعلیم سے زیادہ ہے لیکن جب انہوں نے پروفیسر محمود ممدانی کے نقطہ نظر کو سنا تو انہوں نے بھی اپنا نظریہ بدل دیا۔

انہوں نے کہا کہ بنیادی تعلیم فراہم کرنے والے اساتذہ کی تربیت اعلیٰ تعلیم کے مدارس میں ہوتی ہے، اگر کوئی استاد کسی اچھے کالج سے ٹیچر ایجوکیشن کی ڈگری حاصل کرتا ہے تو وہ اپنے طلبہ کی بہترین تربیت کرسکتا ہے کیونکہ وہ اعلیٰ تعلیم کے دوران تدریس کے بہترین طریقے سیکھ کر آتا ہے، اسی طرح اعلیٰ تعلیم کے ذریعہ بنیادی تعلیم کو بہتر بنایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے اعلیٰ تعلیم میں اعلیٰ کا مطلب کو کسی بھی موضوع کو "گہرائی سے سمجھنا" قرار دیا اور کہا کہ اعلیٰ تعلیمی اداروں میں ہر موضوع کو گہرائی کے ساتھ سمجھایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے دورِ حاضر میں جامعات ہورہے جز وقتی ملازمین کی بڑھتی اکثریت کو اعلیٰ تعلیم کے لئے ایک چیلنج قرار دیا۔ پروفیسر سید عین الحسن نے صدارتی خطاب میں کہا کہ حصول علم کے لئے دوست بنانا مشکل کام ہے لیکن اعلیٰ تعلیمی اداروں میں علمی دوستی آسان ہے۔ انہوں نے پنچ تنتر کی پہلی کہانی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اعلیٰ تعلیمی اداروں میں زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگ جمع ہوتے ہیں جن میں اتفاق رائے قائم ہوتا ہے اور آپ ایک دوسرے کو سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم انسان کی شخصیت میں نکھار پیدا کرتی ہے۔


خبر کا کوڈ: 1172393

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.com/ur/news/1172393/اعلی-تعلیم-پر-توجہ-کے-ذریعہ-ہی-ابتدائی-میں-بہتری-ممکن-ہے-پروفیسر-کرشنا-کمار

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.com