ماہرین کی طرف سے کشمیری سیاسی نظربندوں کے ساتھ روا رکھے جانیوالے سلوک پر اظہار تشویش
12 Nov 2024 12:32
سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ کشمیری نظربند غیر انسانی حالات میں ایسی جیلوں میں قید ہیں جہاں پہلے ہی گنجائش سے زیادہ قیدی موجود ہیں۔ جیلوں میں انہیں علاج معالجے اور مناسب خوراک سمیت تمام بنیادی سہولتوں سے محروم رکھا جا رہا ہے۔
اسلام ٹائمز۔ سیاسی تجزیہ کاروں اور انسانی حقوق کے ماہرین نے بھارتی قابض حکام کی طرف سے کشمیری سیاسی نظربندوں کی طویل حراست اور ان کے ساتھ روا رکھے گئے غیر انسانی سلوک پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے اور اسے مقبوضہ جموں و کشمیر میں سیاسی نظریات اور خواہشات کو دبانے کی ایک منظم کوشش قرار دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ کشمیری نظربند غیر انسانی حالات میں ایسی جیلوں میں قید ہیں جہاں پہلے ہی گنجائش سے زیادہ قیدی موجود ہیں۔ جیلوں میں انہیں علاج معالجے اور مناسب خوراک سمیت تمام بنیادی سہولتوں سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ بھارتی جیلوں میں قید کشمیری نظربندوں کے اہلخانہ کو ہمیشہ اپنے پیاروں کی سلامتی کی فکر لاحق رہتی ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ کشمیریوں کی طویل عرصے تک نظربندی کا مقصد انہیں اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول کی دہائیوں سے جاری جدوجہد سے دستبردار ہونے پر مجبور کرنا ہے۔ ایک سیاسی تجزیہ کار نے کہا کہ بھارتی اقدامات نہ صرف انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہیں بلکہ قیدیوں کے ساتھ سلوک کے حوالے سے جنیوا کنونشن کی بھی کھلی خلاف ورزی ہیں۔
مودی حکومت نے کشمیری نظربندوں کی رہائی کے عدالتی احکامات کو نظرانداز کرتے ہوئے ان کی غیر قانونی نظربندی کو طول دینے کیلئے کالے قوانین کا بے جا استعمال کیا ہے۔ ماہرین کا مزید کہنا ہے کہ گرفتاریوں کو کشمیریوں کی آواز کو خاموش کرانے کے لیے انہیں ڈرانے دھمکانے کے ہتھیار طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں جاری ان خلاف ورزیوں کا سلسلہ فوری طور پر بند کرنے کیلئے بھارتی حکومت پر دبائو بڑھائیں۔ سیاسی تجزیہ کاروں نے خبردار کیا ہے کہ بھارت کے جابرانہ ہتھکنڈے کشمیری عوام کو ان کی آزادی کے جائز مطالبے سے سے نہیں روک سکتے۔
واضح رہے کہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، نعیم احمد خان، آسیہ اندرابی، ایاز اکبر، معراج الدین کلوال، پیر سیف اللہ، فاروق احمد ڈار، فہمیدہ صوفی، ناہیدہ نسرین، شاہد الاسلام، مولوی بشیر احمد عرفانی، بلال صدیقی، ڈاکٹر حمید فیاض، مشتاق الاسلام، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، ڈاکٹر محمد شفیع شریعتی، عبدالاحد پرہ، امیر حمزہ، ایڈووکیٹ میاں عبدالقیوم، ایڈووکیٹ نذیر احمد رونگا، ایڈووکیٹ محمد اشرف بٹ اور خرم پرویز سمیت ہزاروں کشمیری اس وقت بھارتی جیلوں میں قید ہیں۔
خبر کا کوڈ: 1172137