صیہونی وزیر خزانہ کا بیان اسرائیل سے سمجھوتہ کرنیوالوں کے منہ پر طمانچہ ہے، جہاد اسلامی
12 Nov 2024 11:22
اپنے ایک جاری بیان میں جہاد اسلامی کا کہنا تھا کہ صیہونی وزیر خزانہ کیجانب سے مغربی کنارے کو اسرائیل میں شامل کرنے کی خواہش، ان افراد کیلئے ایک تھپڑ ہے جو اس رژیم سے امن کی امید لگائے بیٹھے ہیں۔
اسلام ٹائمز۔ گزشتہ روز اسرائیل کے وزیر خزانہ "بزالل اسموٹریچ" نے ایک متنازعہ بیان میں آزاد و خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کی مخالفت کی۔ بزالل اسموٹریچ نے مغربی کنارے میں صیہونی کالونیوں کے توسیع پسندانہ منصوبے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ 2025ء کا سال مغربی کنارے پر اسرائیل کی حاکمیت کا سال ہو گا۔ اب وقت آ گیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرامپ کے حالیہ دورہ صدارت میں اسرائیل، مغربی کنارے پر تسلط حاصل کر لے۔ جس پر ردعمل دیتے ہوئے فلسطین کی مقاومتی تحریک "جہاد اسلامی" نے آج ایک بیان جاری کیا۔ جس میں کہا گیا کہ مغربی کنارے پر قبضے کے حوالے سے صیہونی وزیر خزانہ "بزالل اسموٹریچ" کا بیان اس رژیم سے سمجھوتے کی سوچ رکھنے والوں کے منہ پر زوردار طمانچہ ہے۔
اس بیان میں مزید کہا گیا کہ بزالل اسموٹریچ کا بیان اس بات کی نشان دہی کرتا ہے کہ صیہونی رژیم، فلسطینی عوام کے خلاف اپنے نہ ختم ہونے والے جرائم کا سلسلہ جاری رکھنا چاہتی ہے۔ ان جرائم کا مقصد ہماری سرزمین پر مکمل قبضہ اور فلسطینیوں کی زیادہ سے زیادہ نقل مکانی کروانا ہے۔ جہاد اسلامی نے کہا کہ ریاض میں OIC اور عرب لیگ کے اجلاس کے موقع پر بزالل اسموٹریچ کا بیان ان افراد کے منہ پر طمانچہ ہے جو مذاکرات کے ذریعے سالوں سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی کی امید لگائے بیٹھے ہیں۔ صیہونی وزیر خزانہ کی جانب سے مغربی کنارے کو اسرائیل میں شامل کرنے کی خواہش، ان افراد کے لئے ایک تھپڑ ہے جو اس رژیم سے امن کی امید لگائے بیٹھے ہیں، حالانکہ اس رژیم کے کارندے سمجھوتہ کرنے والے کرداروں اور ان کے بیانات کا مذاق اڑاتے ہیں۔
خبر کا کوڈ: 1172115