لبنان میں اسلامی مزاحمت کسی بیرونی طاقت سے وابستہ نہیں، حزب اللہ لبنان
11 Nov 2024 17:04
حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری اطلاعات نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ غاصب صیہونی رژیم گذشتہ پچاس دنوں میں حتی ایک دیہات پر قبضہ نہیں کر سکی، کہا ہے کہ لبنان میں اسلامی مزاحمت کسی بیرونی طاقت سے وابستہ نہیں اور اپنے فیصلے خود کرتی ہے۔
اسلام ٹائمز۔ تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری اطلاعات محمد عفیف نے آج بروز پیر 11 نومبر 2024ء لبنان کے دارالحکومت بیروت میں یوم شہید کی مناسبت سے پریس کانفرنس کا انعقاد کیا۔ انہوں نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا: "شہید سید حسن نصراللہ ایک امت تھے اور وہ اپنے مکتب کے دیگر شہداء کے ہمراہ ہمیشہ ایک ہیرو باقی رہیں گے۔" محمد عفیف نے غاصب صیہونی فوج کے خلاف نبرد آزما مجاہدین کو مخاطب قرار دیتے ہوئے کہا: "میدان جنگ کے موجودہ زمینی حقائق صرف آپ کے ہاتھ میں ہیں اے مجاہدین، اور آپ ہی سیاست کے میدان میں بھی فیصلہ کن اقدام کریں گے اور حقیقت میں مشرق وسطی کی تقدیر آپ کے ہاتھوں میں ہے۔" حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری اطلاعات نے لبنان میں مطلوبہ اہداف کے حصول میں صیہونی دشمن کی ناکامیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: "دشمن جنگ شروع ہوئے تقریباً 45 دن گزر جانے کے بعد بھی اب تک حتی لبنان کے ایک گاوں پر بھی قبضہ نہیں کر پایا اور الخیام قلعے کے معرکے میں مجاہدین نے جو شجاعت کی اعلی مثال پیش کی ہے وہ ان کے ہیرو ہونے کی زندہ دلیل ہے۔" محمد عفیف نے صیہونیوں کو مخاطب قرار دیتے ہوئے کہا کہ تم فضائی برتری، حملوں اور خواتین اور بچوں سمیت نہتے شہریوں کے قتل عام کے ذریعے کچھ بھی حاصل نہیں کر پاو گے۔
سیکرٹری اطلاعات حزب اللہ لبنان محمد عفیف نے دشمن عناصر کی جانب سے جاری پروپیگنڈے کا جواب دیتے ہوئے کہا: "لبنان میں اسلامی مزاحمت کسی بیرونی طاقت سے وابستہ نہیں ہے۔ ہماری مزاحمت کا آغاز ایسی سرزمین سے ہوا جو دشمن کے زیر تسلط تھی اور ہمارے ملک میں مجاہدین خود لبنانی عوام ہیں۔ ہم کسی غیر ملکی فریق سے وابستہ نہیں ہیں اور اپنے ملک یا فلسطینی عوام جیسے مظلوم عوام کی حمایت کے لیے کسی کے حکم کا انتظار نہیں کرتے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جنگ بندی کی باتوں کی بنیادی وجہ میدان جنگ میں مجاہدین کی شجاعانہ استقامت ہے، اور کہا: "ہم شکست کھانے والے نہیں ہیں اور ہماری نظر میں فتح کا تصور یہ ہے کہ دشمن کو اس کے سیاسی اور فوجی اہداف تک نہ پہنچنے دیں۔ شکست کا مطلب مزاحمت نہ کرنا ہے اور ایسے حلقے موجود ہیں جو شکست کی ثقافت کو فروغ دینا چاہتے ہیں اور لبنان کے خلاف صیہونی دشمن کے جارحانہ اقدامات کو "حزب اللہ کے خلاف اسرائیل کی جنگ" کا نام دیتے ہیں۔" محمد عفیف نے لبنان میں اسلامی مزاحمت کے مخالفین کو مخاطب قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایک بیانیہ دے کر خوش کریں اور اس میں اپنے وطن پر عام شہریوں کے خلاف صیہونی فضائی حملوں کی مذمت کریں۔
حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری اطلاعات نے لبنان میں جنگ بندی کے لیے انجام پانے والی کاوشوں کے بارے میں کہا: "اس بارے میں جو کچھ بھی سامنے آ رہا ہے اور ہمیں جنگ بندی کی پیشکش کے بارے میں ہم جو کچھ سن رہے ہیں وہ ذرائع ابلاغ تک محدود ہیں۔ بین الاقوامی سطح پر سفارتکاری چل رہی ہے لیکن ہمیں میڈیا کے ذریعے ان کی خبر ملتی ہے اور لبنان میں ہمیں کوئی خاص پیشکش موصول نہیں ہوئی۔" محمد عفیف نے بعض صیہونی حکام کی جانب سے لبنان میں زمینی کاروائی کا دائرہ پھیلانے کے اعلان کے بارے میں کہا: "ہم غاصب صیہونی رژیم کے خلاف طویل مدت تک ہر سطح پر جنگ کے لیے تیار ہیں۔ اس وقت دشمن کی جارحیت وسیع ہے اور اس نے اپنی جنگ کے لیے خاص اہداف کا تعین نہیں کر رکھا تاکہ جولائی کی جنگ والی غلطی دوبارہ نہ دہرائے۔" انہوں نے مزید کہا: "غاصب صیہونی رژیم لبنان میں اسلامی مزاحمت کی طاقت اور اس سے مقابلہ کرنے میں مشکلات کے باعث پہلے سے بلند بالا اہداف کا تعین نہیں کر رہی۔ ہم دشمن کے خلاف فوجی اور سیاسی میدان میں مسلسل نبرد آزما ہیں اور دشمن پر فتح تک معرکہ جاری رکھیں گے۔"
خبر کا کوڈ: 1171957