علامہ اقبال کی شاعری اور افکار امت مسلمہ کیلئے مشعل راہ ہیں، علامہ مقصود ڈومکی
10 Nov 2024 01:22
یوم اقبال کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم رہنماء علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ علامہ ڈاکٹر محمد اقبال کی شخصیت برصغیر کے عوام کیلئے رہبر اور رہنماء کی حیثیت رکھتی ہے۔ انکے افکار و تعلیمات اور شاعری میں دین اسلام کے انقلابی افکار کی ترجمانی کی گئی ہے۔
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کی شاعری اور افکار آج بھی امت مسلمہ کے لئے مشعل راہ ہیں۔ ان کے عظیم افکار اور تعلیمات کی روشنی میں وطن عزیز پاکستان کو آگے بڑھانا چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے برصغیر کے عظیم مفکر، فلاسفر، شاعر اور انقلابی رہنماء حکیم الامت حضرت علامہ محمد اقبال کی 147 ویں سالگرہ کی مناسبت سے سٹی آف نالج پبلک اسکول جیکب آباد میں منعقدہ یوم اقبال کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر اسکول کے طلباء و طالبات نے شاعر مشرق علامہ ڈاکٹر محمد اقبال کی جدوجہد شخصیت اور شاعری پر روشنی ڈالی۔
یوم اقبال کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ حکیم الامت علامہ ڈاکٹر محمد اقبال کی شخصیت برصغیر کے عوام کے لئے رہبر اور رہنماء کی حیثیت رکھتی ہے۔ ان کے افکار و تعلیمات اور شاعری میں دین اسلام کے انقلابی افکار کی ترجمانی کی گئی ہے۔ ان کی شاعری اور افکار آج بھی امت مسلمہ کے لئے مشعل راہ ہیں۔ ان کے عظیم افکار اور تعلیمات کی روشنی میں وطن عزیز پاکستان کو آگے بڑھانا چاہئے۔ بدقسمتی سے ہر سال یوم اقبال منانے والے حکمرانوں نے حکیم الامت کے فرامین اور تعلیمات کو فراموش کر دیا ہے۔ یہی سبب ہے کہ آج کا پاکستان بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح رحمہ اللہ علیہ اور حکیم الامت علامہ محمد اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی تعلیمات اور افکار کے الٹ چل رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قائداعظم اور علامہ اقبال نے پاکستان کو عوامی، جمہوری جدوجہد کے ذریعے عوام کی طاقت سے حاصل کیا۔ برصغیر کے مسلمانوں نے اسلامی تعلیمات کے مطابق زندگی گزارنے کے لئے یہ ملک حاصل کیا اور اسے اسلامی جمہوریہ پاکستان کا نام دیا۔ کیونکہ یہ ملک اسلام کے نام پر بنا، کسی فرقے یا مسلک کے نام پر نہیں بنا۔ لہٰذا پاکستان میں مسلکی تفریق پھیلانے والے ملکی بنیادوں کو کمزور کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے طلبہ اور طالبات کو دینی اور عصری علوم پر توجہ دینی چاہئے، تاکہ وہ معاشرے کے مفید شہری بن کر ملک و قوم کی خدمت کر سکیں۔ ہمارے طلباء اور تعلیمی اداروں کو یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہئے کہ تعلیم کمائی کا ذریعہ نہیں بلکہ خدمت انسانیت کا وسیلہ ہے۔
خبر کا کوڈ: 1171687