ایران کیخلاف اسرائیلی جارحیت کی ناوابستہ تحریک کیجانب سے شدید مذمت
5 Nov 2024 20:10
اپنے ایک بیان میں ناوابستہ تحریک نے ایران کیخلاف اسرائیل کی حالیہ جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ہم بین الاقوامی قانون و اقوام متحدہ کے چارٹر کیمطابق اپنی خودمختاری، جغرافیائی سالمیت، قومی سلامتی اور عوام کے تحفظ پر مبنی ایران و دیگر متاثرہ ممالک کے فطری حق کی حمایت کرتے ہیں
اسلام ٹائمز۔ 121 ممالک پر مشتمل ناوابستہ تحریک نے اپنے ایک بیان میں ایران کے خلاف انجام پانے والی غاصب صیہونی رژیم کی جارحیت کی شدید مذمت کی ہے۔
ناوابستہ تحریک نے اپنے بیان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف اسرائیل کی دانستہ جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ جارحیت اسلامی جمہوریہ ایران کی خود مختاری اور جغرافیائی سالمیت کی سنگین خلاف ورزی تصور کی جاتی ہے جس کی وجہ سے 4 ایرانی فوجیوں سمیت 1 سویلین کی جانیں گئیں۔ اس بیان میں کہا گیا ہے کہ ناوابستہ تحریک جمہوریہ عراق کی خودمختاری و جغرافیائی سالمیت کی خلاف ورزی کی بھی شدید مذمت کرتی ہے کہ جس کی فضائی حدود کو اسرائیل نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف حملے کے ارتکاب کے لئے غیرقانونی طور پر استعمال کیا ہے۔
اس بیان میں ناوابستہ تحریک نے اسلامی جمہوریہ ایران کے عوام و حکومت کے ساتھ گہری یکجہتی اور اس حملے کے متاثرین کے اہلخانہ و اعزہ و اقارب سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے اس بات کا اعادہ کیا کہ اسرائیل اس حملے کا ارتکاب کرتے ہوئے بین الاقوامی قانون و اقوام متحدہ کے چارٹر کی کھلی خلاف ورزی کا مرتکب ہوا ہے، خاص طور پر آرٹیکل 2 کے پیراگراف 4 کی جو کسی بھی ملک کی خودمختاری و علاقائی سالمیت کے خلاف طاقت کے استعمال کو واضح طور پر منع کرتا ہے۔
اپنے بیان میں ناوابستہ تحریک نے اسرائیل کو اس جارحیت اور اس کے نتائج کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہ جو علاقائی و بین الاقوامی امن و سلامتی کے لئے بھی شدید خطرہ ہیں، اعلان کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران و دیگر متاثرہ ممالک کا فطری حق ہے کہ وہ بین الاقوامی قانون و اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق اپنی خودمختاری، جغرافیائی سالمیت، قومی سلامتی اور عوام کے دفاع میں موثر اقدامات اٹھائیں۔
ناوابستہ تحریک نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ اس جارحیت کی واضح مذمت کرتے ہوئے اپنی ذمہ داری ادا کرے اور اس کے اعادے کو روکنے کے لئے ضروری اقدامات اٹھائے۔ اس بیان میں ناوابستہ تحریک نے اسرائیل کی جانب سے فلسطین و لبنان سمیت پورے خطے کی دیگر اقوام کے خلاف کی جانے والی تمام خلاف ورزیوں کے جوابدہی نہ ہونے پر ایک بار پھر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا اور اس بات کا اعادہ کیا کہ اسرائیل کو بین الاقوامی ذمہ داریوں کی پابندی کرنی چاہیئے اور اسے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل، بین الاقوامی عدالت انصاف و دیگر بین الاقوامی قانونی اداروں کو صریح نظر انداز کرنے پر جوابدہ بنایا جائے!
خبر کا کوڈ: 1170926