QR CodeQR Code

26ویں آئینی ترمیم آئین کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف ہے، منیر اے ملک

2 Nov 2024 21:37

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے سینیئر وکیل کا کہنا تھا کہ وکلاء تحریک کس رفتار سے چلے گئی، آج کے اجلاس میں اس پر گفتگو ہوئی ہے، ہم پرامید ہیں کہ عدالت عظمیٰ 26ویں آئینی ترمیم پر فل کورٹ بنائے گی۔


اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ کے سینیئر وکیل منیر اے ملک نے کہا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم آئین پاکستان کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف ہے۔ اسلام آباد میں حامد خان گروپ وکلاء ایکشن کمیٹی کا سپریم کورٹ میں اجلاس ہوا، جس کے بعد میڈیا سے سینیئر وکیل منیر اے ملک نے گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ وکلاء اجلاس میں مختلف بارز کے عہدیداروں نے شرکت کی، تمام ہی شرکاء کی رائے تھی کہ وکلاء تحریک تو کب کی شروع ہوچکی۔ منیر اے ملک نے مزید کہا کہ وکلاء تحریک کس رفتار سے چلے گئی، آج کے اجلاس میں اس پر گفتگو ہوئی ہے، ہم پرامید ہیں کہ عدالت عظمیٰ 26ویں آئینی ترمیم پر فل کورٹ بنائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں توقع ہے کہ عدلیہ اس معاملے پر خاموشی اختیار نہیں کرے گی، وکلاء تحریک چلے گی یا نہیں چلے گی، اس پر ہم وکلاء سر جوڑ کر بیٹھے ہیں۔ سپریم کورٹ کے سینیئر وکیل نے یہ بھی کہا کہ تحریک کی رفتار کیا ہوگی، سست یا تیز، اس پر غور کیا گیا، کوئی بھی 26ویں آئینی ترمیم کو قبول نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم آئین کے بنیادی ڈھانچہ کے خلاف ہے، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن اور پاکستان بار کونسل مل کر ملک گیر ریفرنڈم کرائے کہ 26 ویں ترمیم پر عوام اور وکلاء کیا چاہتے ہیں۔ سینیئر وکیل نے کہا کہ امید کرتے ہیں کہ سپریم کورٹ 26ویں ترمیم کیخلاف درخواستوں پر فل کورٹ تشکیل دے گی۔


خبر کا کوڈ: 1170420

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.com/ur/news/1170420/26ویں-ا-ئینی-ترمیم-ا-ئین-کے-بنیادی-ڈھانچے-خلاف-ہے-منیر-اے-ملک

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.com