اسرائیل روزانہ کی بنیاد پر ہونیوالے عراقی ڈرون حملوں کے سنگین مسئلے میں گرفتار ہو چکا ہے، امریکی میڈیا
2 Nov 2024 16:13
حکومتی ذرائع سے نقل کرتے ہوئے امریکی میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ گذشتہ سال 7 اکتوبر کے روز شروع ہونیوالے حماس کے طوفان الاقصی نامی مزاحمتی آپریشن کے آغاز کیبعد سے مقبوضہ فلسطینی سرزمینوں پر قائم غیرقانونی صیہونی فوجی اڈوں کیخلاف عراق کیجانب سے ہونیوالے ڈرون حملے، اسرائیل کے لئے روزمرہ کا ایک سنگین مسئلہ بن چکے ہیں
اسلام ٹائمز۔ امریکی خبررساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس نے حکومتی ذرائع سے نقل کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ غاصب اسرائیلی رژیم، عراق کی جانب سے روزانہ کی بنیاد پر ہونے والے متعدد ڈرون حملوں کا نشانہ بنتی ہے جس کے باعث پیدا ہونے والی شدید بے چینی پورے غاصب صیہونی معاشرے میں تیزی کے ساتھ سرایت کر رہی ہے۔
امریکی خبررساں ایجنسی نے غیرقانونی یہودی آبادکاروں کے درمیان اس بڑھتی بے چینی پر سختی کے ساتھ خبردار کرتے ہوئے مزید لکھا کہ امریکی افواج، مختلف مزاحمتی گروہوں کی جانب سے عراق کے اندر سے روزانہ کی بنیاد پر انجام پانے والے ان ڈرون حملوں کو، اپنے شراکتداروں کے ساتھ مل کر روکنے پر مجبور ہے تاہم وہ تمام حملوں کو روک نہیں پاتیں۔
اس حوالے سے ایک نامعلوم امریکی فوجی افسر نے بھی ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ 7 اکتوبر کے روز شروع ہونے والے حماس کے مزاحمتی آپریشن طوفان الاقصی کے آغاز کے بعد سے ہر روز آ گرنے والے دھماکہ خیز ڈرون طیارے اسرائیل کے لئے ایک مستقل درد سر بن چکے ہیں اور تاہم یہ اسرائیلی حملے پر ایران کا ردعمل نہیں۔
امریکی میڈیا نے خطے کے ایک اعلی (امریکی) سکیورٹی افسر سے نقل کرتے ہوئے یہ بھی لکھا کہ اسرائیل کو عراق کے اندر سے، روزانہ کی بنیاد پر اوسطاً 5 ڈرون حملوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے!
خبر کا کوڈ: 1170325