نتین یاہو جنگ کو طول دینا چاہتا ہے، سابق صیہونی فوجی افسر
2 Nov 2024 08:19
اپنے ایک بیان میں یسرائیل زیو کا کہنا تھا کہ مشکل یہ ہے کہ پہلے سے طے شدہ حکمت عملی نہ ہونے کے باوجود نتین یاہو کی کابینہ نے عسکری اقدامات کی منظوری کے علاوہ ابھی تک کوئی سیاسی قدم نہیں اٹھایا۔ نیز اس کابینہ کے پاس عملی طور پر اپنے اسٹریٹجک اور سیاسی اہداف کیلئے کوئی نظریہ یا ڈاکٹرائن بھی موجود نہیں۔
اسلام ٹائمز۔ صیہونی فوج کے ریٹائرڈ کرنل "یسرائیل زیو" نے کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم "نتین یاہو" سابقہ وزرائے اعظم کے برعکس نہ صرف جنگ کے خواہاں ہیں بلکہ اسے اپنے سیاسی مفاد میں طول بھی دینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے اسرائیلی ٹی وی 12 سے بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ صیہونی وزیراعظم سنگین جانی نقصان، اقتصادی بحران اور داخلی مشکلات کے باوجود جنگ بڑھانے پر زور دے رہے ہیں۔ اس سابق صیہونی فوجی افسر نے کہا کہ مشکل یہ ہے کہ پہلے سے طے شدہ حکمت عملی نہ ہونے کے باوجود نتین یاہو کی کابینہ نے عسکری اقدامات کی منظوری کے علاوہ ابھی تک کوئی سیاسی قدم نہیں اٹھایا۔ نیز اس کابینہ کے پاس عملی طور پر اپنے اسٹریٹجک اور سیاسی اہداف کے لئے کوئی نظریہ یا ڈاکٹرائن بھی موجود نہیں۔
دوسری جانب سابق صیہونی وزیر جنگ "شائول موفاز" نے کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم جانتے ہیں کہ غزہ کی پٹی سے نکلے بغیر نہ تو جنگ بندی ہو گی اور نہ ہی ہمارے قیدی واپس آئیں گے۔ شائول موفاز نے کہا کہ سیاسی مفادات کی خاطر یہ جنگ طول پکڑ چکی ہے۔ ان عسکری افسران و ماہرین کے ساتھ ساتھ سابق صیہونی چیف آف جوائنٹ سٹاف "گاڈی آئزنکوٹ" نے کہا کہ نتین یاہو اس رژیم کو دیوالیہ پن کی جانب دھکیل رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ نتین یاہو دراصل اسرائیل کو درپیش خطرات کی شدت کو سمجھنے کے بجائے عملی طور پر ایران کی اسرائیل کو نابود کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔
خبر کا کوڈ: 1170219