غزہ آخری محاذ ہے پوری امت مسلمہ متحد ہو جائے، سعودی عالم دین
28 Oct 2024 12:36
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ طوفان الاقصی آپریشن نے عرب وقار کو بحال کیا ہے، معروف سعودی عالم دین عواد القرنی کے بیٹے نے غزہ کو مسلمانوں کا آخری محاذ قرار دیا اور اسکے دفاع کیلئے پوری امت اسلامیہ سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے
اسلام ٹائمز۔ سعودی شاہی جیل میں قید اور سزائے موت کے منتظر معروف سعودی مبلغ شیخ عواد القرنی کے بیٹے ناصر عواد القرنی نے فلسطینی خبررساں ایجنسی شہاب نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے تاکید کی ہے کہ غزہ کے مظلوم و پرعزم عوام نے محاصرہ، بھوک اور حتی ہر اس چیز پر جو غزہ میں داخل ہوتی ہے نیز سرحدی گزرگاہوں پر شدید نگرانی کے باوجود ، اپنا فرض ادا کیا اور "ناممکن کو ممکن'' بنایا ہے۔ انہوں نے طوفان الاقصی مزاحمتی آپریشن کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ عظیم واقعہ مسجد اقصی کو آزاد کروانے اور عربوں کے وقار کو بحال کرنے کا پہلا قدم تھا لہذا عرب عوام اور حکومتیں غزہ کے لئے فوری طور پر موثر اقدامات اٹھائیں۔
شیخ ناصر القرنی نے مزید کہا کہ غزہ نہ صرف اپنا دفاع کر رہا ہے بلکہ ایک قوم کی عزت کا بھی دفاع کر رہا ہے لیکن ایک ایسے وقت میں کہ جب مزاحمتی مجاہدین انتہائی حیرت انگیز مناظر پیش کر رہے ہیں اور کسی بھی قسم کے وسائل کے بغیر یہ شاندار داستانیں رقم کر رہے ہیں، بعض ممالک اب بھی (غاصب صیہونی رژیم کے ساتھ) معمول کے دوستانہ تعلقات استوار کرنے کی تلاش میں ہیں، گویا وہ معصوم بچوں کے خون اور غزہ کے بے گناہ لوگوں کی لاشوں کی باقیات پر ''مبینہ امن'' کی تلاش میں ہیں!
چند سال قبل سعودی شاہی رژیم کے چنگل سے فرار ہونے میں کامیاب ہونے والے معروف سعودی مبلغ کے فرزند نے عرب و امت مسلمہ سے یہ سوال بھی کیا کہ کیا کوئی ایسی سرخ لکیر ہے کہ جس کے بعد ہم غزہ کی عملی حمایت کے لئے قدم اٹھائیں گے یا طے پا چکا ہے کہ ایک ایسے وقت میں کہ جب ہم امت کے بہترین سپوتوں کو کھو رہے ہیں، خاموش تماشائی بنے رہیں گے؟ انہوں نے حماس کے سربراہ سیاسی بیورو شہید یحیی السنوار کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ نہ صرف ایک کمانڈر بلکہ ایک علامت بھی تھے کہ جو اپنے اس انجام کے ساتھ ہی امر ہو گئے جو انہوں نے خود اپنے لئے رقم کیا تھا۔ شیخ ناصر عواد قرنی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ابو ابراہیم (یحیی السنوار) نے اپنی زندگی کے آخری لمحات میں بھی لکڑی کے ٹکڑے کے ساتھ مزاحمت کی جبکہ بہادری کے اس عظیم جذبے سے امت اسلامیہ کے نوجوانوں کو ضرور متاثر ہونا چاہیئے جیسا کہ ڈیڑھ ارب مسلمانوں کو ان کی نصیحت یہ ہے کہ وہ اپنے وقار میں سے جو کچھ بچا ہے، اسے محفوظ رکھیں اور غزہ کا دفاع کریں! انہوں نے نتیجہ اخذ کرتے ہوئے کہا کہ آج ہمارا کام پہلے سے کہیں زیادہ ہے کیونکہ آج جو بھی مسجد اقصی سے غافل ہو گا وہ کل مسجد حرام کو بھی نظر انداز کر دے گا کیونکہ غزہ آخری محاذ ہے اور جو بھی مسجد اقصی کو نظر انداز کرے گا وہ کسی بھی دوسرے مقدس مقام کا وفادار نہیں رہ پائے گا!!
خبر کا کوڈ: 1169216