QR CodeQR Code

ہمارا امن ان لوگوں کے ہاتھوں تباہ ہے جن کا کام سرحدوں کا دفاع کرنا ہے، پروفیسر ابراہیم

22 Oct 2024 13:21

بنوں میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے صوبائی امیر کا کہنا تھا کہ چھ دن میں فوج کو لکی مروت سے نکلنا تھا لیکن فوج اب بھی وہاں موجود ہے۔ وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فوج کو سول معاملات اور سیکورٹی سے الگ کردیں اور انہیں یہاں سے نکلنے کا حکم دیں۔


اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے بنوں امن پاسون کے زیر اہتمام ہڑتال کے کے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بنوں پولیس لائنز پر حملے کی مذمت کرتے ہیں، وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور اور کور کمانڈر پشاور نے ہمارے ساتھ معاہدہ کیا اور ہمارے سولہ مطالبات تسلیم کیے، لیکن تین ماہ ہوگئے ہیں اور مطالبات پر کوئی عملدرآمد نہیں ہو رہا، بنوں کے عوام کو دوبارہ اپنے ضلع اور صوبے میں امن کی بحالی کے لیے نکلنا پڑا ہے۔ ہمارا امن ان لوگوں کے ہاتھوں تباہ ہے جن کا کام سرحدوں کا دفاع کرنا ہے لیکن انہوں نے ملک کی اندرونی سیکیورٹی اپنے سر لے رکھی ہے۔ فوج کا کام امن کی حالت میں بیرک میں رہنا اور جنگ کے دوران بارڈر کا دفاع کا کرنا ہے، مغربی سرحد پر امن قبائلیوں نے قائم کیا تھا، فوج نے اسے تباہ کردیا۔

انہوں نے کہا کہ لازم ہے کہ فوج کشمیر کی آزادی کے لیے کردار ادا کرے، سابق پولیس اہلکار جمشید خان کو وزیراعلیٰ نے بحال کیا تھا، اب ان کو سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا گیا ہے، جمشید خان کو فوری طور پر رہا کیا جائے، اس کے ساتھ ساتھ جتنے بھی اہلکار برطرف کیے گئے ہیں انہیں بحال کیا جائے، انہوں نے کہا کہ لکی مروت میں پولیس کے احتجاج کو معاہدے پر ختم کیا گیا، چھ دن میں فوج کو لکی مروت سے نکلنا تھا لیکن فوج اب بھی وہاں موجود ہے۔ وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فوج کو سول معاملات اور سیکورٹی سے الگ کردیں اور انہیں یہاں سے نکلنے کا حکم دیں۔


خبر کا کوڈ: 1167946

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.com/ur/news/1167946/ہمارا-امن-ان-لوگوں-کے-ہاتھوں-تباہ-ہے-جن-کا-کام-سرحدوں-دفاع-کرنا-پروفیسر-ابراہیم

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.com