QR CodeQR Code

دکی کی کان میں دہشتگردی کے بعد کانکن کام چھوڑ کر چلے گئے، لیبر ایسوسی ایشن

19 Oct 2024 17:15

لیبر ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ضلع کی 1200 سے زائد کوئلہ کانوں میں 50 ہزار غیر مقامی مزدور کام کرتے تھے۔ جو عدم تحفظ کے باعث چلے گئے ہیں۔ کوئلہ سپلائی معطل ہونے سے ملک میں صنعتی پیداوار بھی متاثر ہے۔


اسلام ٹائمز۔ چند روز قبل دکی میں کوئلے کی کان پر ہونے والے دہشتگرد حملے کے بعد مزدوروں کے کام چھوڑ کر واپس جانے سے ضلع بھر میں کوئلہ سپلائی معطل ہے۔ لیبر ایسوسی ایشن کے مطابق عدم تحفظ کے باعث 40 ہزار سے زائد مزدور کام چھوڑ کر آبائی علاقوں کو چلے گئے ہیں۔ ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ضلع کی 1200 سے زائد کوئلہ کانوں میں 50 ہزار غیر مقامی مزدور کام کرتے تھے۔ روزانہ 150 تک ٹرک سندھ، پنجاب اور دیگر شہروں کو کوئلہ سپلائی کرتے تھے۔ لیبر ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ کوئلہ سپلائی معطل ہونے سے ملک میں صنعتی پیداوار بھی متاثر ہے۔ ان کے مطابق بلوچستان میں کوئلہ ذخائر کا حجم 25 کروڑ ٹن سے زائد ہے، جہاں کوئلے کی 2600 کانوں میں 80 ہزار مزدور کام کرتے ہیں۔ لیبر ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ بلوچستان حکومت نے دکی حملے میں جاں بحق مزدوروں کے لواحقین کو 15، 15 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا تھا۔ دکی میں ہونے والے دہشتگرد حملے میں جاں بحق 21 افراد کو تاحال معاوضہ نہیں ملا۔ جاں بحق ہونے والوں میں 6 کا تعلق افغانستان سے ہے۔


خبر کا کوڈ: 1167347

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.com/ur/news/1167347/دکی-کی-کان-میں-دہشتگردی-کے-بعد-کانکن-کام-چھوڑ-کر-چلے-گئے-لیبر-ایسوسی-ایشن

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.com