مقبوضہ کشمیر میں ڈھونگ انتخابات کیخلاف اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر دستخطی مہم شروع کی جائیگی، مشعال ملک
11 Oct 2024 09:49
حریت رہنما کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے وکلا کشمیریوں کی وکالت کریں اور بھارت کے گھنائونے عزائم کو بے نقاب کریں۔
اسلام ٹائمز۔ حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی 1951ء کی قرارداد کے مطابق انتخابات کشمیریوں کے حق خودارادیت کا متبادل نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں ڈھونگ انتخابات کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر دستخطی مہم شروع کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق مشعال ملک نے اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایوسی ایشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حال ہی میں مقبوضہ کشمیر میں انتخابات کا ڈرامہ رچایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ کشمیر میں ہمیشہ 10لاکھ قابض فوج اور 9 انٹیلی جنس ایجنسیوں کی موجودگی میں یہ ڈرامہ کیا گیا۔ اس بار انتخابات میں 50 لاکھ جعلی ووٹرز نے الیکٹرانک سسٹم کے تحت ووٹ ڈالے۔انہوں نے کہا پاکستان محمد علی جناح نے بنایا جو ایک وکیل تھے اور آج بھی بھارت کے مسلمان کسی جناح کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس ڈھونگ انتخابات کے خلاف بار کے باہر دستخطی مہم چلائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے وکلا کشمیریوں کی وکالت کریں اور بھارت کے گھنائونے عزائم کو بے نقاب کریں۔ مشعال ملک نے کہا کہ بھارت نے 15 غیر ملکی سفارتکاروں کو بطور مبصر سرینگر لا کر یہ تاثر دینے کی ناکام کوشش کی کہ مقبوضہ علاقے میں حالات معمول کے مطابق ہیں، اسی طرح کورونا کے دوران بھی بعض یورپین اراکین پارلیمنٹ کو مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرایا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی 1951ء کی قرارداد واضح کرتی ہے کہ کوئی الیکشن کشمیریوں کے حق خودارادیت کا متبادل نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں کالے قوانین نافذ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کے حقیقی نمائندے حریت رہنما ہیں جو سب جیلوں میں قید ہیں، کشمیری آبادی کی اکثریت نے ان ڈھونگ انتخابات کا بائیکاٹ کر کے اسے مسترد کیا،کشمیری صحافیوں کو پولنگ سٹیشنوں تک نہیں جانے دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ کون سے انتخابات ہیں جہاں ووٹر نظر ہی نہیں آ رہا، صرف چند سیاسی خاندانوں نے اس عمل میں حصہ لیا اور وہ کٹھ پتلیاں بھی یہ تاثر دیتی رہیں کہ ہم تو حریت کی زبان بول رہے ہیں، حریت رہنمائوں کی رہائی اور دفعہ370 کی بحالی کی بات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کے جذبات حریت کانفرنس کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں ڈیموگرافک تبدیلی کی جا رہی ہے جو لمحہ فکریہ ہے اور ہمارا فوری مطالبہ ہے کہ جو حالیہ اقدامات بھارت نے اٹھائے ہیں وہ واپس لئے جائیں، کشمیر کو فوج اور ہتھیاروں سے پاک کیا جائے، حریت قیادت کو رہا کیا جائے، یو این فیکٹ فائنڈنگ مشن مقبوضہ کشمیر بھیجا جائے جو ان انتخابات کی جانچ کرے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن مانیٹرنگ کی دنیا میں ہر جگہ اجازت دی جاتی ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل کو اجازت نہیں دی گئی، میڈیا کو پولنگ بوتھ نہیں جانے دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کے فراڈ الیکشن اور اقدامات کے خلاف پاکستان سے ایک مضبوط قانونی ردعمل دیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ: 1165763