فلسطین پر اسرائیل کی بڑھتی ہوئی جارحیت انسانیت کے شرمناک ہے، ایاز موتی والا
10 Oct 2024 21:44
ایک بیان میں رہنما آل کراچی تاجر الائنس نے کہا کہ تاریخ میں اسرائیل اور اس کی پشت پناہی کرنے والوں کو ظالم، سفاک اور درندہ صفت جیسے الفاظوں میں یاد رکھا جائیگا، اسرائیل کو روکنا ضروری ہوگیا ہے کیونکہ یہ دہشت گرد اور ناجائز ریاست اب دنیا بھر کے امن کے لئے خطرہ بن گئی ہے۔
اسلام ٹائمز۔ آل کراچی تاجر الائنس و عام آدمی ویلفیئر ایسوسی ایشن کے چیئرمین ایاز میمن موتی والا نے کہا ہے کہ فلسطین پر اسرائیل کی بڑھتی ہوئی جارحیت انسانیت کے لئے شرمناک عمل ہے، امت مسلمہ کی خاموشی سے اسرائیل کے لیئے طاقت بن رہی ہے، جب تک مسلمان خاموشی سے اپنے مسلم بہن بھائیوں پر ظلم ہوتا دیکھتے رہیں گے تب تک مسلمانوں پر مظالم کا سلسلہ چلتا ہی رہیگا، جو آہستہ آہستہ مختلف اسلامی ریاستوں کو اپنی لپیٹ میں لینا شروع کردیگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے جاری کردہ بیان میں کیا۔ ایاز میمن موتی والا نے کہا کہ جنگی جرائم میں ملوث اسرائیل کے خلاف عالم اسلام اپنا کردار ادا کرے، اسرائیل طاقت کے نشے میں بدمست ہوچکا ہے جو جنگ کے اصولوں کو روند رہا ہے اور اسپتالوں سمیت تعلیمی اداروں پر بمباری کر رہا ہے، فلسطین پر اسرائیلی مظالم دن بدن بڑھتے جارہے ہیں، تاریخ میں اسرائیل اور اس کی پشت پناہی کرنے والوں کو ظالم، سفاک اور درندہ صفت جیسے الفاظوں میں یاد رکھا جائیگا، اسرائیل کو روکنا ضروری ہوگیا ہے کیونکہ یہ دہشت گرد اور ناجائز ریاست اب دنیا بھر کے امن کے لئے خطرہ بن گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عالم اسلام کی جانب سے اسرائیل کے خلاف راست اقدام کا اعلان کیا جائے، ظالموں کو اگر نہ روکا جائے تو ظلم بڑھنا شروع ہوجاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے غزہ کو دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کردیا ہے، فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتے ہی جارہے ہیں، گزشتہ ایک سال میں ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی بزرگ، بچے اور خواتین سمیت مرد شہید ہوچکے ہیں جبکہ لاکھوں کی تعداد میں فلسطینی زخمی یا مکمل طور پر معذور ہوچکے ہیں، اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے جس کو اسلام کے دشمن سپورٹ کررہے ہیں، یہ وقت امت مسلمہ کے اتحاد کا ہے، اسرائیلی جارحیت فلسطین کے بعد شام، لبنان اور ایران تک پھیل چکی ہے جو خطے کے امن کے لیئے خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت اور ہٹ دھرمی دنیا کے مختلف ممالک کو جنگ میں دھکیل دے گی جس کے نتائج نہایت بھیانک ہوسکتے ہیں، دنیا اس وقت کسی بھی طرح کی جنگ کی متحمل نہیں ہوسکتی ورنہ ایسی تباہی پھیلے گی جس کو روکنا پھر شاید ناممکن ہو۔
خبر کا کوڈ: 1165677