سینیٹ میں خیبر پختونخوا کی نمائندگی نہ ہونے سے ترامیم نہیں کی جاسکتیں، شبلی فراز
8 Oct 2024 13:53
پشاور ہائی کورٹ میں گفتگو کرتے ہوئے رہنماء پی ٹی آئی شبلی فراز نے کہا کہ 2 برسوں سے آئین کے ساتھ مذاق کیا جارہا ہے۔ آئین کم ابن صفی کا ناول زیادہ بن چکا ہے۔
اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے رہنما شبلی فراز کا کہنا ہے کہ سینیٹ میں خیبر پختونخوا کی نمائندگی نہ ہونے سے ترامیم نہیں کی جاسکتیں۔ پشاور ہائی کورٹ میں گفتگو کرتے ہوئے رہنماء پی ٹی آئی شبلی فراز نے کہا کہ 2 برسوں سے آئین کے ساتھ مذاق کیا جارہا ہے۔ آئین کم ابن صفی کا ناول زیادہ بن چکا ہے۔ الیکشن 90 دن کے اندر نہیں کروائے گئے۔ شبلی فراز کا مزید کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان سمیت دیگر پارٹیاں بھی فیصلوں کے خلاف ہیں۔ ایک ٹولہ ہے جو ہر آئین اور قانون کو پس پشت کررہا ہے۔ قانون اور آئین میں ایسی تبدیلیاں لائی جارہی ہیں جس سے ہمارے سر کٹیں گے۔ یک طرفہ ترامیم عدلیہ کی آزادی پر کاری ضرب ہے۔ بلاول بھٹو اپنے نانا کے بنائے آئین کی شکل تبدیل کررہے ہیں۔ نئی آئینی ترمیم کا اثر صرف پی ٹی آئی پر نہیں تمام پارٹیوں پر پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ آئین کا حلیہ بدلنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ مولانا، وکلا اور ہم نے آئین کی بالادستی کے لیے جدو جہد شروع کی ہے۔ کے پی ہاؤس کو سیل کرنا ہماری بے عزتی ہے۔ وزیر اعلیٰ کے پی اکیلے جا رہے تھے باقی پی ٹی آئی قیادت ساتھ کیوں نہیں تھی اس سوال پر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ چھوٹی باتوں پر توجہ نہ دیں اس سے بڑے مسئلے ہیں۔ عمران خان کی آزادی کی جدوجہد جاری ہے۔ ملک کا مستقبل اس وقت خطرے میں ہے۔ شبلی فرازراہداری ضمانت کی درخواست دائر کرنے پشاور ہائی کورٹ پہنچے تھے۔
خبر کا کوڈ: 1165156