QR CodeQR Code

سیاسی جماعتوں کا پانچ ارکان اسمبلی نامزد کرنے کے گورنر کے اختیار کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ

8 Oct 2024 13:00

ذرائع کے مطابق بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس، کانگریس اور پی ڈی پی سمیت مختلف سیاسی جماعتوں نے پانچ ارکان اسمبلی نامزد کرنے کے لیفٹننٹ گورنر کے اختیار کی شدید مخالفت کی ہے۔


اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس، کانگریس اور پی ڈی پی سمیت مختلف سیاسی جماعتوں نے پانچ ارکان اسمبلی نامزد کرنے کے لیفٹننٹ گورنر کے اختیار کی شدید مخالفت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق نیشنل کانفرنس، کانگریس اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے لیفٹننٹ گورنر کی طرف سے پانچ ارکان کی نامزدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انتخابی نتائج پر اثرانداز ہونے کی غیر آئینی کوشش کے خلاف بھارتی سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نیشنل کانفرنس نے اعلان کیا کہ اگر ایل جی نے ارکان کو نامزد کیا تو وہ بھارتی سپریم کورٹ سے رجوع کرے گی۔ کانگریس پارٹی نے بھی اس اقدام پر تنقید کرتے ہوئے اسے غیر آئینی قرار دیا جبکہ پی ڈی پی نے بھی اس معاملے کو سپریم کورٹ میں لے جانے کا عزم ظاہر کیا۔ یہ تنازعہ جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ 2019ء میں کی گئی ترامیم سے کھڑا ہوا جس کے تحت لیفٹننٹ گورنر کو اسمبلی کے پانچ ارکان نامزد کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔ ابتدائی طور پر گورنر کو اختیار دیا گیا تھا کہ وہ دو خواتین ارکان کو قانون ساز اسمبلی کے لئے نامزد کرے، تاہم جولائی 2023ء میں کی گئی ترمیم کے تحت گورنر کو تین مزید ارکان نامزد کرنے کا اختیار دیا گیا جن میں سے ایک خاتون سمیت دو کشمیری پنڈت برادری اور ایک آزاد جموں و کشمیر کے مہاجرین کے لئے مختص ہے۔


خبر کا کوڈ: 1165137

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.com/ur/news/1165137/سیاسی-جماعتوں-کا-پانچ-ارکان-اسمبلی-نامزد-کرنے-کے-گورنر-اختیار-خلاف-سپریم-کورٹ-جانے-فیصلہ

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.com