QR CodeQR Code

ایرانی تنصیبات پر کسی بھی جارحیت کا سخت جواب دیں گے، سید عباس عراقچی

8 Oct 2024 11:04

تہران میں "طوفان الاقصیٰ : آغاز نصر الله" کے عنوان سے ہونے والی کانفرنس میں اپنے ایک خطاب سے ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایران پوری طاقت سے مقاومت کیساتھ کھڑا ہے۔ اس بارے میں کسی کو شک نہیں ہونا چاہئے۔ ہم مقاومت کے حامی تھے، ہیں اور رہیں گے۔ یہ عارضی نقصان ایران، مقاومت اور حریت پسندوں کے عزم و ارادے کو کمزور نہیں کر سکتا۔


اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے کہا کہ جیسا کہ رہبر معظم انقلاب نے فرمایا کہ آپریشن وعدہ صادق2 نے صیہونی دشمن کو ناکامی و شکست کا مزہ چکھایا۔ گزرتے وقت کے ساتھ یہ ناکامی مزید واضح ہو گی۔ یقیناََ جمعۃ النصر کے موقع پر رہبر معظم نے اپنے خطاب میں درست کہا کہ طوفان الاقصیٰ کے بعد صیہونی رژیم 70 سال پیچھے جا چکی ہے۔ سید عباس عراقچی نے کہا کہ میدان جنگ میں مقاومت اسلامی کی قدرت نے صیہونی رژیم کے خلاف پہلی بار جن مشترکہ کارروائیوں اور اتحاد کا نمونہ پیش کیا ہے اس نے روایتی طاقت کا توازن تبدیل کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں مذاکرات کے میدان میں طوفان الاقصیٰ کی کامیابیوں کو نہیں بھولنا چاہئے۔ آج مسئلہ فلسطین عالمی صورت اختیار کر چکا ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ آج استقامتی محاذ مضبوط اور ایک شجرہ طی٘بہ میں تبدیل ہو چکا ہے۔ سید عباس عراقچی نے ان خیالات کا اظہار آج صبح "طوفان الاقصیٰ : آغاز نصر الله" کے عنوان سے ایک کانفرنس میں اپنے خطاب سے کیا۔

یہ کانفرنس اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے سیاسی و بین الاقوامی مطالعات کے دفتر میں منعقد ہوئی۔ جس میں تہران میں مقیم متعدد ممالک کے سفراء اور غیر ملکی مشنز کے سربراہان شریک تھے۔ اس موقع پر سید عباس عراقچی نے شہدائے انقلاب و مقاومت کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت مسئلہ فلسطین اور بیت المقدس کی آزادی کے اصولی موقف پر ڈٹی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم رہبر معظم انقلاب کے فرمودات کی روشنی میں مقاومت کی کامیابی کے لئے پوری کوشش کریں گے۔ سید عباس عراقچی نے کہا کہ آپریشن وعدہ صادق1 و 2 نے بطور احسن ایران کی مسلح افواج کے پختہ عزم و ارادے کی نشان دہی کی تا کہ سب جان لیں کہ دشمن کی جانب سے کسی بھی غلطی کا سخت ترین جواب دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا دفتر خارجہ فلسطین و لبنان کی مظلوم عوام کے خلاف وحشیانہ صیہونی جارحیت کو روکنے کے لئے سفارتی اقدامات کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79ویں اجلاس، ACD کانفرنس اور بیروت و دمشق کے دورے کے دوران انجام پانے والی مشاورتوں کے نتیجے میں یہ سفارتی کوششیں جاری رہیں۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ میرے دورہ بیروت کا پیغام واضح ہے کہ ایران پوری طاقت سے مقاومت کے ساتھ کھڑا ہے۔ اس بارے میں کسی کو شک نہیں ہونا چاہئے۔ ہم مقاومت کے حامی تھے، ہیں اور رہیں گے۔ یہ عارضی نقصان ایران، مقاومت اور حریت پسندوں کے عزم و ارادے کو کمزور نہیں کر سکتا۔ استقامتی محاذ نے بہت ساری قربانیاں دی ہیں اس کے باوجود مقاومت محکم سے محکم تر ہو رہی ہے اور اس بار بھی یہی ہوا۔ انہوں نے صیہونی رژیم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں تمہیں نصیحت کرتا ہوں کہ ہمارا صبر مت آزماو۔ اگر ایران پر اب کوئی حملہ ہوا تو اس کا جواب پہلے سے بہت زیادہ محکم اور سخت ہو گا۔ بلاشبہ ہم ہر حرکت کا بغور مشاہدہ کرتے ہیں۔ ہمارے جواب میں نہ دیر ہو گی اور نہ ہی جلد بازی کا عنصر۔ سید عباس عراقچی نے کہا کہ ہماری تنصیبات پر کسی بھی حملے کا فوری اور موثر جواب دیا جائے گا۔ ہمارے دشمن جانتے ہیں کہ صیہونی رژیم کے اندر کون سے اہداف ہماری دسترس میں ہیں۔ انہوں نے ہمارے میزائلوں کی قابلیت کا مشاہدہ بھی کر لیا ہے۔


خبر کا کوڈ: 1165120

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.com/ur/news/1165120/ایرانی-تنصیبات-پر-کسی-بھی-جارحیت-کا-سخت-جواب-دیں-گے-سید-عباس-عراقچی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.com