QR CodeQR Code

وقف ترمیمی بل کے مسلمانوں پر منفی اثرات مرتب ہونگے، فیصل ولی رحمانی

25 Sep 2024 16:33

مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ممبر نے کہا کہ ہم حکومت کو بتانا چاہتے ہیں کہ عملی طور پر وقف ترمیمی بل کی حقیقت ملک بھر میں وقف جائیدادوں کیلئے خطرہ ہے اور حکومت کو اسے واپس لینا چاہیئے۔


اسلام ٹائمز۔ بھارتی پارلیمنٹ میں مودی حکومت کی جانب سے پیش گئے وقف ترمیمی بل کے سلسلے میں مسلم رہنماؤں سے مشاورت کے لئے فیصل ولی رحمانی بھارت کے دورے پر ہیں۔ اس موقعہ پر آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ اور کئی دیگر سرکردہ تنظیمیں بھی وقف ایکٹ اور مجوزہ وقف بل کے خطرات کے بارے میں بیداری کے لئے ایک مہم چلا رہی ہیں اور اس بل کو روکنے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہیں۔ اس سلسلے میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ممبر فیصل ولی رحمانی نے جو کہ بنگلورو کے دورے پر ہیں، نے کہا کہ ہم حکومت کو بتانا چاہتے ہیں کہ عملی طور پر وقف ترمیمی بل کی حقیقت ملک بھر میں وقف جائیدادوں کے لئے خطرہ ہے اور حکومت کو اسے واپس لینا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا کہنا ہے کہ اس بل کو الجھنوں سے نکالا ہے جو اس کے اعتراضات کے بیان سے ظاہر ہے جس کا کوئی ٹھوس مقصد نہیں ہے۔

فیصل ولی رحمانی نے کہا کہ بل ابھی پاس نہیں ہوا اور انہیں امید ہے کہ یہ پاس نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی اس بل کا گہرائی سے مطالعہ کر رہی ہے اور عوام کو اس کے خطرات سے آگاہ کرنے کی پوری کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز میں مودی کی قیادت والی حکومت بیساکھیوں، تیلگو دیشم پارٹی اور جنتا دل یونائیٹڈ کی حمایت سے چل رہی ہے، جو کہ سوشلسٹ اور سیکولر پارٹیاں ہیں، جن کا منشور انصاف کی بات کرنا ہے اور مجھے ان پارٹیوں سے امید ہے کہ وہ اس بل کو پاس نہیں کریں گے۔ فیصل رحمانی نے کہا کہ بڑی تعداد میں وقف جائیدادوں پر حکومتوں اور حکومت کے سیاسی مقررین نے ناجائز تجاوزات کا استحصال کیا اور مسلمانوں نے نہیں کیا ہے۔

فیصل ولی رحمانی نے کہا کہ متوالیاں معمولی بدعنوانی میں ملوث ہو سکتے ہیں جبکہ وقف املاک کو حکومتوں کے سیاسی تقرر کے طور پر فروخت کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مودی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ وقف بورڈ کو با اختیار بنانے کے لئے ایک بل لائے جس میں ہندو انڈومنٹ بورڈ اور سکھ انڈومنٹ بورڈ جیسے سمری ایویکشن پاورز ہوں اور مسلمانوں کو وقف بورڈ کے چیئرمین کی تقرری کا موقع دیا جائے۔ فیصل ولی رحمانی نے مزید کہا کہ اس طرح کے بل سے مسلمانوں کو تمام ریاستوں میں ایک غیر منافع بخش کمیٹیاں تشکیل دینے کا موقع بھی ملنا چاہیئے جو وقف بورڈز کی نگرانی کرے گی جس کے نتیجے میں وقف کی جائیدادیں فروخت نہیں کی جائے گی۔


خبر کا کوڈ: 1162334

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.com/ur/news/1162334/وقف-ترمیمی-بل-کے-مسلمانوں-پر-منفی-اثرات-مرتب-ہونگے-فیصل-ولی-رحمانی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.com