QR CodeQR Code

آج کشمیر میں دفعہ 370 نہیں ہے تو عسکریت پسندی کیوں ہے، ڈاکٹر فاروق عبداللہ

16 Sep 2024 14:20

نیشنل کانفرنس کے صدر نے کہا ہے کہ نیشنل کانفرنس نے علیحدگی پسندی کو نہیں بنایا، کل تک جو پاکستان زندہ باد کرتے تھے آج وہ بی جے پی کیساتھ بیٹھے ہوئے ہیں۔


اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیراعلٰی ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کیا۔ ریلی سے خطاب کے بعد فاروق عبداللہ نے کہا کہ کل تک جو پاکستان زندہ باد کے نعرے لگار ہے تھے آج وہ بی جے پی کے ساتھ بیٹھے ہیں۔ این سی کے صدر نے ان باتوں کا اظہار وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل میں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔ بھارتی وزیراعظم کے ایک بیان کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ میں ان سے ایک سوال کرنا چاہتا ہوں کہ پانچ برسوں سے جموں و کشمیر میں صدر راج نافذ ہے، وہ کہتے تھے کہ یہاں دفعہ 370 کی وجہ سے ملی ٹینسی ہے، آج یہاں دفعہ 370 نہیں تو عسکریت پسندی کہاں سے آئی، یہ بندوق کہاں سے آتا ہے، اس کا جواب دیا جائے۔ فاروق عبد اللہ نے کہا کہ صرف جھوٹ بول کر لوگوں کو دھوکہ دیا جا رہا ہے۔

ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ و رکن پارلیمنٹ انجینئر رشید کی رہائی پر کہا کہ میرا ایک ہی سوال ہے کہ پہلے ان کو کیوں نہیں چھوڑا گیا اور آج کیوں چھوڑا گیا، صرف اس لئے کہ مسلمانوں کو توڑ سکے۔ انہوں نے کہا ہے کہ نیشنل کانفرنس نے علیحدگی پسندی کو نہیں بنایا، کل تک جو پاکستان زندہ باد کرتے تھے آج وہ بی جے پی کے ساتھ بیٹھے ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان سے پوچھا جائے کہ ان کے وہ نعرے کہاں گئے۔ واضح رہے کہ نریندر مودی نے ڈوڈہ میں ایک ریلی کے دوران کہا تھا کہ آج جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی نہیں ہے اور دفعہ 370 کی منسوخی سے پہلے کہا کرتے تھے کہ کشمیر میں دفعہ 370 کی وجہ سے عسکریت پسندی موجود ہے۔ جموں و کشمیر کے حالیہ دنوں میں متعدد مرتبہ عسکری حملے ہوئے ہیں جن میں نہ صرف عام شہری بلکہ سکیورٹی فورسز بھی ہلاک ہوئے ہیں۔ ان عسکری حملوں پر اپوزیشن پارٹیوں نے مودی حکومت پر کئی سوال اٹھائے ہیں۔


خبر کا کوڈ: 1160298

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.com/ur/news/1160298/آج-کشمیر-میں-دفعہ-370-نہیں-ہے-عسکریت-پسندی-کیوں-ڈاکٹر-فاروق-عبداللہ

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.com