QR CodeQR Code

وقف ترمیمی بل کے خلاف جے پی سی کو ایک ہی دن میں ریکارڈ درخواستیں موصول ہوئیں

11 Sep 2024 19:21

مسلمانوں کے ایک بڑے طبقہ کو تشویش لاحق ہے کہ کیا وقف ترمیمی بل کے خلاف ایک جیسی رائے ہونے کے سبب اسے رَد کر دیا جائیگا۔


اسلام ٹائمز۔ 30 اگست سے 10 ستمبر تک جے پی سی کو وقف ترمیمی بل کے خلاف صرف 51 لاکھ 61 ہزار 440 آن لائن درخواستیں موصول ہوئی تھیں۔ مسلم تنظیموں کی جانب سے اسے مسلمانان ہند کی جانب سے مایوس کن احتجاج قرار دیا جا رہا تھا۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ، جمعیت علماء ہند کی جانب سے وقف ترمیمی بل کی مخالفت میں جے پی سی کو ای میل اور واٹس ایپ کے ذریعہ آن لائن درخواستیں روانہ کرنے کے لئے بڑے پیمانے پر مہم چلائی جا رہی ہے لیکن اس کے باوجود مسلمانوں کی 25 کروڑ کی آبادی ہوتے ہوئے صرف 51 لاکھ آن لائن درخواستیں روانہ ہوئیں۔ 11 ستمبر کو اچانک وقف ترمیمی بل کی مخالفت میں جے پی سی کو ملک بھر سے 30 لاکھ سے زائد درخواستیں روانہ کی گئی ہیں۔ یعنی 11 ستمبر دوپہر تک درخواستوں کی تعداد 82 لاکھ 70 ہزار 231 ہوگئی ہے۔ یہ اعداد و شمار مسلم تنظیموں کے لئے کافی حوصلہ بڑھانے والے تصور کئے جا رہے ہیں۔ امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ اگر مسلمانان ہند اسی رفتار سے وقف ترمیمی بل کی مخالفت میں آن لائن درخواستیں روانہ کریں گے تو اس کے مثبت نتائج نکل کر سامنے آئیں گے۔ علماء و دانشوروں کی جانب سے اپیل کی جارہی ہے کہ مسلم تنظیموں کی ہدایت کے مطابق تیار کردہ فارمیٹ کے ذریعے جوائنٹ پارلیمنٹری کمیٹی (جے پی سی) کو اپنی رائے زیادہ سے زیادہ بھیجیں اور یہ واضح کردیں کہ موجودہ وقف قانون درست اور کافی ہے۔ اس لئے اس میں ترمیم کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے اور یہ وقف کے مقاصد کے لئے بڑی حد تک نقصان دہ ہے۔

مسلم دانشوروں کا ایسا خیال ہے کہ وقف ترمیمی بل کے خلاف جے پی سی کو روانہ کئے گئے آن لائن درخواستوں کی تعداد مسلمانوں کی آبادی کے تناسب سے کافی کم ہے تاہم 11 ستمبر کے اعداد و شمار سے یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ بہت جلد درخواستوں کی تعداد کروڑں میں ہوگی۔ مسلمانوں کے ایک بڑے طبقہ کو تشویش لاحق ہے کہ کیا وقف ترمیمی بل کے خلاف ایک جیسی رائے ہونے کے سبب اسے رَد کر دیا جائے گا۔ کیونکہ اس ضمن میں مسلم پرسنل لاء بورڈ، جمعیت علماء ہند یا دیگر تنظیموں کی جانب سے جو کیو آر کوڈ جاری کیا گیا ہے اس میں محض اسکین کرکے اسے جے پی سی کو روانہ کرنا ہے۔ اور اسی پر عمل کرتے ہوئے ای میل روانہ کیے جا رہے ہیں۔ مسلمانوں کی اس تشویش پر مسلم پرسنل لاء بورڈ اور جمعیت علماء ہند نے غور نہیں کیا ہے۔ ان کے مطابق وکلاء سے بات چیت اور مشورہ کرنے پر یہ واضح ہوا ہے کہ فارمیٹ اور مضمون یکساں رہنے سے کوئی منفی اثر نہیں پڑے گا کیونکہ فارمیٹ اور مضمون بھلے ہی یکساں ہے لیکن اسے روانہ کرنے والے الگ الگ لوگ ہیں اور ان کے نمبرات اور ای میل آئی ڈی بھی مختلف ہیں۔


خبر کا کوڈ: 1159390

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.com/ur/news/1159390/وقف-ترمیمی-بل-کے-خلاف-جے-پی-سی-کو-ایک-ہی-دن-میں-ریکارڈ-درخواستیں-موصول-ہوئیں

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.com