میرواعظ کا ایک بار پھر تنازعہ کشمیر کا مذاکرات کے ذریعے حل پر زور
10 Sep 2024 10:43
اسلام ٹائمز۔ بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے ایک بار پھر بامعنی مذاکرات کے ذریعے تنازعہ کشمیر کے پرامن حل پر زور دیا ہے۔ذرائع کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے ہمیشہ مقبوضہ جموں کشمیر کے عوام کی سیاسی خواہشات اور جذبات کا احترام کرنے اور تنازعہ کشمیر کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی بارہا بھرپور حمایت اور وکالت کی ہے۔ بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کے مقبوضہ کشمیر کے علاقوں بانیہال اور رام بن میں انتخابی جلسوں میں بیانات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے میر واعظ نے کہا کہ بعض حقائق کو سامنے لانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بھارتی وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی، نائب وزیراعظم ایل کے اڈوانی اور، وزیراعظم منموہن سنگھ کے ساتھ اپنے مذاکرات کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ انہوں نے بھارتی حکومت کی طرف سے شروع کئے گئے مذاکرات کے تمام ادوار میں سنجیدگی سے شرکت کی۔ انہوں نے کہاکہ 2016ء میں چشم شاہی سب جیل میں نظربندی کے دوران اس وقت کی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے انہیں بطور پی ڈی پی کی سربراہ کے ایک مراسلے میں بھارت کے حزب اختلاف کے اراکین پارلیمنٹ سے ملاقات کرنے کی درخواست کی تھی۔ جس کے بعد انہوں نے وفد میں شامل آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی سے ملاقات کی تھی اور اویسی نے انہیں بتایا تھا کہ وفد ان سے مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورتحال کے بارے میں بات کرنا چاہتا ہے۔
میر واعظ عمر فاروق نے اسدالدین اویسی سے درخواست کی کہ وہ قابض حکام سے مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں کا قتل عام رکوانے اور مختلف جیلوں میں اور گھروں میں نظربند حریت قیادت کو ایک دوسرے سے ملاقات کی اجازت دینے کی بات کریں تاکہ حریت قیادت مشترکہ طور پر کوئی موقف اختیار کر کے بھارتی وفد سے ملاقات کرے یا پھر یہ ماضی کی طرح بحران سے نمٹنے کی عارضی کوششیں ہیں۔ میر واعظ نے کہا کہ اسد الدین اویسی نے اس بات سے اتفاق کیا تھا اور کہا تھا کہ وہ اس درخواست کو قابض حکام تک پہنچائیں گے تاہم اس کے بعد اس بارے میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔
خبر کا کوڈ: 1159075