پرامن جلسہ اور احتجاج کو سازش سے پرتشدد بنانا قابلِ مذمت ہے، لیاقت بلوچ
9 Sep 2024 21:37
جماعت اسلامی کے نائب امیر کا کہنا تھا کہ جلسہ جب پرامن تھا تو حیلے بہانے سے اسے پرتشدد بنانے کی حرکت قابلِ مذمت ہے، حکومتی نااہلی پر احتجاج، پرامن مظاہرہ سیاسی جماعتوں کا آئینی، جمہوری، سیاسی حق ہے۔
اسلام ٹائمز۔ نائب امیر جماعتِ اسلامی، سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں تحریکِ انصاف کو جلسہ کی اجازت دینے کے بعد بھی وفاقی اور صوبائی حکومتوں کا رویہ غیرآئینی، غیرجمہوری اور عدالتی توہین کا ہی رہا۔ وقت کا تعین تو ایک معاہدہ میں ہوا، جلسہ جب پرامن تھا تو حیلے بہانے سے اسے پرتشدد بنانے کی حرکت قابلِ مذمت ہے۔ حکومتی نااہلی پر احتجاج، پرامن مظاہرہ سیاسی جماعتوں کا آئینی، جمہوری، سیاسی حق ہے۔ پرامن جلسہ اور احتجاج کو سازش سے پرتشدد بنانا قابلِ مذمت ہے۔ حکومت کے خلاف لوگوں میں مسلسل نفرت بڑھتی جارہی ہے، عوام کے معاشی مسائل حل نہیں ہورہے، جبکہ یہ نوِشتہ دیوار ہے کہ حکومت نااہل، ناکام اور متنازع مینڈیٹ کی بنیاد پر قوم پر مسلط ہے۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ عوام کے لیے یہ صورتِ حال باعثِ تعجب ہے کہ جب اتحادی حکومت اور اسٹیبلشمنٹ ایک پیج پر ہیں تو ملک بحران در بحران کا کیوں شکار ہورہا ہے، سیاسی استحکام اور اعتماد کے فقدان کا خاتمہ آئین کی بالادستی میں ہی ہے۔ لیاقت بلوچ نے گفتگو میں کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کے درمیان مخالفانہ بیان بازی نااہل حکومت کو مضبوط کرے گی۔ اپوزیشن جماعتیں اِس امر اور حقیقت کو جان لیں کہ اب اتحادی سیاست نہیں، قومی ترجیحات پر سیاسی قومی اتفاقِ رائے ہی ملک و قوم کو بحرانوں سے نکالے گی۔
خبر کا کوڈ: 1158977