حسینیت اور یزیدیت کے درمیان نہ ختم ہونیوالی جنگ ہے، رہبر معظم انقلاب
25 Aug 2024 14:06
اربعین حسینی کے موقع پر طلباء سے اپنے ایک خطاب میں رہبر انقلاب کا کہنا تھا کہ جنگ کی مختلف شکلیں ہیں۔ تلوار و نیزہ کے زمانے میں یہ جنگ اور طرح سے ہے جب کہ ایٹم و آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے زمانے میں اور طرح سے۔
اسلام ٹائمز۔ آج اربعین حسینی کے موقع پر تہران میں ایرانی طلباء کے ایک گروہ نے رہبر معظم انقلاب آیت الله "سید علی خامنہ ای" سے ملاقات کی اور عزاداریِ امام مظلوم کربلا میں شرکت کی۔ اس موقع پر طلباء سے خطاب کرتے ہوئے رہبر معظم انقلاب نے کہا کہ ہم زیارت عاشوراء میں حضرت امام حسین علیه السلام سے عرض کرتے ہیں کہ
"إِنِّي سِلْمٌ لِمَنْ سَالَمَكُمْ وَ حَرْبٌ لِمَنْ حَارَبَكُمْ"
جو آپ کا دوست ہے ہم اس کے دوست ہیں اور جو آپ سے جنگ کرے ہماری اس سے جنگ ہے۔
تو اس کا مطلب یہ ہے کہ حسینیت اور یزیدیت کے درمیان نہ ختم ہونے والی جنگ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ جنگ جاری ہے۔ حسینی محاذ آشکار ہے۔ اپنے سفر کربلا کے دوران امام حسین ع نے متعدد مقامات پر اپنی جدوجہد کا مقصد واضح فرمایا۔ رہبر انقلاب نے کہا کہ مسئلہ ظلم و جور ہے، مسئلہ یہ ہے کہ حسینیت ظلم کے خلاف میدان عمل میں آئے اور جہاد کرے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حسینیت کے مقابلے میں ظلم و جور کا محاذ ہے، عہد الہی توڑنے کا محاذ ہے۔ ہم اس دنیا میں دیکھتے ہیں کہ امام حسین علیہ السلام کے زمانے سے پہلے، اُن کے زمانے و بعد کے زمانے میں اور آج بھی حق و باطل موجود ہے۔ نیز انہی دو محاذوں نے آخر تک رہنا ہے۔ ولی امر مسلمین نے کہا کہ اوپر ہم نے ذکر کیا کہ "جو آپ کا دوست ہے ہم اس کے دوست ہیں اور جو آپ سے جنگ کرے ہماری اس سے جنگ ہے"۔ تاہم اس جنگ کی مختلف شکلیں ہیں۔ تلوار و نیزہ کے زمانے میں یہ جنگ اور طرح سے ہے جب کہ ایٹم و آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے زمانے میں اور طرح سے۔
خبر کا کوڈ: 1156055