کشمیری 5 اگست کو ’’یوم استحصال کشمیر‘‘ کے طور پر منائیں گے، سردار عتیق
1 Aug 2024 12:32
دھیرکوٹ میں مسلم کانفرنسی رہنمائوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 5 اگست 2019ء کے اقدامات کشمیر کی منفرد شناخت، ثقافت، روزگار، ڈیموگرافی اور بنیادی حقوق پر براہ راست حملہ تھا۔
اسلام ٹائمز۔ آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے صدر و سابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان نے کہا ہے کہ کشمیری 5 اگست کو ’’یوم استحصال کشمیر‘‘ کے طور پر منائیں گے جس کا مقصد نریندر مودی حکومت کی طرف سے 2019ء میں اس دن مقبوضہ جموں و کشمیر کے حوالے سے کیے گئے غیر قانونی اقدامات کے خلاف احتجاج کرنا ہے۔ مودی حکومت نے 5 اگست 2019ء کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے علاقے کا فوجی محاصرہ کیا۔ 5 اگست 2019ء کے اقدامات کشمیر کی منفرد شناخت، ثقافت، روزگار، ڈیموگرافی اور بنیادی حقوق پر براہ راست حملہ تھا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دھیرکوٹ میں مسلم کانفرنسی رہنمائوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ 5 اگست وہ دن تھا جب ہندوتوا قوتوں نے بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی تھی اور اس کے عوام کو تمام سیاسی، سماجی، ثقافتی، معاشی اور مذہبی حقوق سے محروم کر دیا تھا۔ انہوں نے 5 اگست کو کشمیریوں کے لیے یوم سوگ قرار دیتے ہوئے کہا کہ خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کا سانحہ بدترین ڈکیتی اور کشمیریوں کی شناخت، ثقافت اور بنیادی حقوق پر حملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس دن یوم سیاہ کے طور پر منایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ 5 اگست کے دن بھارت کی ہندوتوا حکومت نے اپنی تمام تر فوجی طاقت، وسائل اور اداروں کے ساتھ کشمیر پر حملہ کیا اور کشمیری عوام کے بنیادی حقوق غصب کیے۔
خبر کا کوڈ: 1151308