نیتن یاہو کی تقریر گمراہ کن بیان بازی اور غلط بیانی پر مبنی تھی، امریکی میڈیا
26 Jul 2024 22:19
بدھ کو امریکی کانگریس میں منعقد ہونیوالی غاصب صیہونی وزیراعظم کی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے معروف امریکی روزنامے نے اعلان کیا ہیکہ غیرقانونی صیہونی رژیم کے سفاک وزیراعظم نے جنگ غزہ کے انسانیت سوز حقائق کو چھپانے کیلئے بہت سی گمراہ کن تحریفات سے کام لیا ہے!
اسلام ٹائمز۔ معروف امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے اپنے ایک مقالے میں اعلان کیا ہے کہ غیرقانونی اسرائیلی رژیم کے سفاک وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے امریکی کانگریس میں اپنی تقریر کے دوران غزہ کی جنگ کے بہت سے ان انسانیت سوز حقائق کہ جنہیں بہت سے لوگوں نے "نسل کشی" سے تعبیر کیا ہے؛ پر پردہ ڈالنے کے لئے حقائق کو مسخ کیا ہے۔
امریکی اخبار نے تاکید کی کہ غاصب صیہونی وزیراعظم کی سب سے بڑی تحریف رفح پر حملے کے بارے حقائق کو چھپانا تھی جیسا کہ نیتن یاہو کی جانب سے یہ اعلان ہوا کہ غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر رفح پر حملے میں کوئی شہری ہلاک نہیں ہوا درحالیکہ ان علاقوں پر متعدد اسرائیلی میزائل حملوں اور فلسطینی شہریوں کے بڑے پیمانے پر قتل عام کی متعدد اطلاعات موصول ہو چکی ہیں!!
واشنگٹن پوسٹ نے غزہ میں امداد کی اجازت دینے سے متعلق نیتن یاہو کے بیانات کو بھی اقوام متحدہ و انسانی حقوق کی دیگر تنظیموں کی رپورٹوں کے ساتھ یکسر متصادم قرار دیتے ہوئے اعلان کیا کہ غاصب اسرائیلی وزیراعظم کی جانب سے غزہ کے سانحات میں اپنے کردار کی بھی تحریف کی گئی ہے۔
معروف امریکی اخبار نے تاکید کی کہ نیتن یاہو نے تقریر میں اپنا "حقیقت سے مختلف چہرہ" پیش کرنے کی کوشش کی ہے جیسا کہ نیتن یاہو نے ایک ایسے وقت میں یہ دعوی کیا ہے کہ اگر حماس یرغمالیوں (اسرائیلی قیدیوں) کو رہا کر دے تو وہ جنگ کو ختم کر دے گا کہ جب قبل ازیں اسرائیلی اپوزیشن رہنما بینی گینٹز کی جانب سے بارہا اعلان کیا گیا ہے کہ نیتن یاہو جان بوجھ کر مہینوں سے جنگبندی کے معاہدے میں روڑے اٹکا رہا ہے۔
خبر کا کوڈ: 1150199