آپ کے موبائل فونز آپ کے منبر ہیں، فلسطینیوں کے حق میں بولیں، علامہ جواد نقوی
10 Jul 2024 14:45
ٹی بی یو ایم کے سربراہ کا کہنا تھا کہ آج اگر آپ غزہ نہیں جا سکتے تو کم سے کم قیس ابن مسھر صیداوی کی طرف منبر پر تو بول سکتے ہو، آپ کے موبائل آج کے منبر ہیں، آپ کی ایپس منبر ہیں، ان پر غزہ والوں پر درود و سلام بھیجو اور اسرائیل و امریکہ پر لعنت کر کے ان کیخلاف پیغام پہنچاو، کم سے کم یہ تو سب کر سکتے ہیں۔
اسلام ٹائمز۔ تحریک بیداری امت مصطفی کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے عشرہ محرم کی دوسری مجلس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قیس ابن مسھر صیداوی ہمارے رول ماڈل ہیں، جو امام حسین علیہ السلام کا پیغام کوفہ والوں تک اور کوفیوں کا پیغام امام حسین علیہ تک لانے پر مامور تھے۔ کربلا کے راستے ہاجز کے مقام پر امام حسین علیہ السلام نے قیس ابن مسھر صیداوی کو کوفہ کے نام اپنا آخری خط دے کر بھیجا۔ جس میں حکم تھا کہ اپنا آپ کو امام کیلئے تیار کرو اور اپنے امور کو آخری مراحل میں لے جاو، یہ خط لیکر قیس کوفہ کی طرف گامزن ہی تھے کہ بیچ راستے میں ابن زیاد کے فوجیوں نے انہیں پکڑ لیا، قیس نے فورا" امام حسین علیہ السلام کا کوفیوں کے نام خط کو ضائع کر دیا تاکہ بنو امیہ کے ہاتھ یہ خط نہ لگ سکے۔
علامہ جواد نقوی نے کہاکہ جب عبیداللہ ابن زیاد کے پاس قیس کو لے جایا گیا اور ابن زیاد کو پتہ چلا کہ امام حسین کا خط ضائع کر دیا ہے تو اس نے قیس سے کہا کہ اب تمہارے بچنے کی ایک ہی صورت ہے کہ امام حسینؑ اور ان کے والد پر سب و شتم کرو، جس پر قیس نے آمادگی کا اظہار کرتے ہوئے منبر مانگا۔ انہیں جب منبر دیا گیا اور سینکڑوں افراد دارلامارہ کے نیچے امام حسین علیہ السلام کی توہین سننے کیلئے جمع تھے، تو قیس نے کوفیوں کو بتایا کہ امام حسین علیہ السلام نے حکم دیا ہے کہ اپنے آپ کو تیار کرو اور اپنے امور کو آخری مراحل میں لے جاو، ساتھ ہی فرمایا کہ درود و سلام ہو پاک حسینؑ پر اور ان کے پاک والد امام علیؑ پر اور لعنت ہو عبیداللہ پر اور اس کے باپ زیاد پر۔ یہ سننتا تھا کہ عبیداللہ ابن زیاد نے حکم دیا کہ قیس ابن مسھر صیداوی کو بے دردی کیساتھ شہید کر دیا جائے۔
علامہ سید جواد نقوی کا کہنا تھا کہ یہ عشق کے کارواں کے لوگ ہیں، قیس قافلہ عشق کے ہمراہی تھے، یہ کربلا کے قافلے کے شہید ہیں جو کوفہ میں شہید ہوئے، آنکھوں کے سامنے موت کو دیکھ کر بھی بہادری و جوانمردی کا مظاہرہ کیا۔ علامہ سید جواد نقوی کا کہنا تھا کہ آج اگر آپ غزہ نہیں جا سکتے تو کم سے کم قیس ابن مسھر صیداوی کی طرف منبر پر تو بول سکتے ہو، آپ کے موبائل آج کے منبر ہیں، آپ کی ایپس منبر ہیں، ان پر غزہ والوں پر درود و سلام بھیجو اور اسرائیل و امریکہ پر لعنت کر کے ان کیخلاف پیغام پہنچاو، کم سے کم یہ تو سب کر سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کربلا کے کرداروں کو زندہ کرنے کی ضرورت ہے، آج کون ہے جو قیس ابن مسھر صیداوی کی طرح غزہ و مقاومت کا پیغام عام کرے۔ علامہ سید جواد نقوی کا کہنا تھا کہ اگر آج ہم مزاحمت کیساتھ نہیں ہیں تو یقین جان لیں کل 61 ہجری میں بھی ہم امام حسین علیہ السلام کیساتھ نہ ہوتے۔
خبر کا کوڈ: 1146907