ایران کیجانب سے 11 امریکی اہلکاروں پر پابندیاں عائد
4 Jul 2024 22:23
اپنے ایک بیان میں ایرانی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہیکہ اسنے امریکہ میں یونیورسٹی کے طلباء و پروفیسرز کے پرامن احتجاج کو دبانے میں ملوث 11 امریکی اہلکاروں پر پابندیاں عائد کر دی ہیں
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے "علاقے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور دہشتگردی پر مبنی امریکی اقدامات سے مقابلے" کے قانون کے نفاذ اور خاص طور پر مندرجہ بالا قانون کے آرٹیکل 5 کی بنیاد پر؛ غزہ میں غیرقانونی و سفاک صیہونی رژیم کے جنگی جرائم کے خلاف منعقد ہونے والے امریکی یونیورسٹیوں کے طلباء و پروفیسرز کے پرامن احتجاجی مظاہروں کو دبا کر انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی کا مرتکب ہونے والے مندرجہ ذیل امریکی عہدیداروں کے خلاف پابندیوں کا اعلان کیا ہے:
1. ولیم (بلی) ہچنس، سربراہ جارجیا ڈیپارٹمنٹ آف پبلک سیفٹی
2. ایڈی گریر، کمانڈر فیلڈ آپریشنز، ریاست جارجیا
3. لنڈا جے اسٹمپ کارنک، پولیس چیف، یونیورسٹی آف فلوریڈا
4. پامیلا اسمتھ، پولیس چیف واشنگٹن، ڈی سی
5. جیفری کیرول، ایگزیکٹو اسسٹنٹ، پولیس چیف واشنگٹن ڈی سی
6. کارل جیکبسن، پولیس چیف نیو ہیون
7. شین اسٹریپی، اسسٹنٹ پولیس چیف، یونیورسٹی آف ٹیکساس
8. مائیکل کاکس، پولیس چیف بوسٹن
9. سکاٹ ڈننگ، چیف سینٹرل پولیس ڈیپارٹمنٹ انڈیانا یونیورسٹی
10. مائیکل تھامسن، پولیس چیف یونیورسٹی آف ایریزونا
11. جان بروکی، پولیس چیف لانگ بیچ یونیورسٹی آف کیلیفورنیا
مذکورہ قانون کے چھٹے حصے کے آرٹیکل 6، 7 اور 8 کے مطابق؛ مذکورہ بالا افراد پر ویزے کے حصول اور اسلامی جمہوریہ ایران کی سرزمین میں داخلے کی ممانعت سمیت ان کے بینک اکاؤنٹس کو بلاک کرنے اور مالیاتی و بینکاری نظام کے ساتھ ساتھ اسلامی جمہوریہ ایران کے دائرہ اختیار میں موجود ان کی جائیدادوں و اثاثوں کی ضبطی بھی شامل ہے۔
متعلقہ حکام کی منظوری کے مطابق، ان پابندیوں کے موثر نفاذ کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کے تمام ادارے ضروری اقدامات اٹھائیں گے۔
خبر کا کوڈ: 1145780