لاہور، جماعت اسلامی کا ’’حق دو کسان مارچ‘‘، کارکنوں کی بھرپور شرکت
16 May 2024 18:19
جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کسانوں کیساتھ ہونیوالے امتیازی سلوک پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب ہماری اپنی فصل پک کر تیار ہو رہی تھی، عین اس وقت یوکرائن سے گندم درآمد کر لی گئی۔ انہوں نے کہا کہ گندم کی درآمد میں ملوث تمام ذمہ داروں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے۔
اسلام ٹائمز۔ لاہور میں مال روڈ پر مسجد شہداء سے ایوان وزیراعلیٰ تک مارچ کیا گیا۔ مارچ کی قیادت جماعت اسلامی کے نائب امیر لیاقت بلوچ نے کی جبکہ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے بھی شرکت کی اور خطاب کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کے کارکنوں اور کسانوں کی بڑی تعداد مارچ میں شریک تھی۔ کارکنوں نے جماعت اسلامی کے پرچم اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، جن پر کسانوں کے مطالبات کے حق میں نعرے درج تھے۔ مسجد شہداء سے مارچ کے شرکا براستہ مال روڈ ایوان وزیراعلیٰ پہنچے، جہاں کارکنوں نے مزدے گاڑیاں لگا کر سڑک بلاک کر دی۔ سڑک بلاک کرنے پر کارکنوں اور پولیس کے درمیان تصادم بھی ہوا۔ جبکہ کارکنوں نے دریاں بچھا کر دھرنا دیدیا۔ اس موقع پر چاروں اطراف سے ٹریفک بلاک ہوگیا اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کسانوں کیساتھ ہونیوالے امتیازی سلوک پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب ہماری اپنی فصل پک کر تیار ہو رہی تھی، عین اس وقت یوکرائن سے گندم درآمد کر لی گئی۔ انہوں نے کہا کہ گندم کی درآمد میں ملوث تمام ذمہ داروں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کی گندم نہ خریدنے کی پالیسی قابل مذمت اور کسانوں کی محنت برباد کرنے کی سازش ہے، اور ہم یہ سازش نہیں ہونے دیں گے۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ حکومت فی الفور کسانوں سے گندم خریدنے کا اعلان کرے، ایسا لگتا ہے کہ آئی ایم ایف کے کہنے پر کسانوں سے گندم نہ خرید کر انہیں معاشی طور پر تباہ کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔ انہوں ںے کہا کہ آئی ایم ایف سمیت عالمی مالیاتی ادارے اور پاکستان دشمن قوتیں پاکستان کی ریڑھ کی ہڈی زراعت کو تباہ کرنے کے درپے ہیں، اور اس معاملے میں ہمارے حکمران ان کے آلہ کار کا کردار ادا کر رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ: 1135523