بلوچستان کے زمینداروں کے مسائل حل کئے جائیں، علامہ مقصود علی ڈومکی
14 May 2024 18:42
کوئٹہ میں زمینداروں کے دھرنے میں گفتگو کے موقع پر علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ زراعت پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اور ملک کی اسی فیصد آبادی زراعت کے شعبے سے وابستہ ہے۔ مگر جان بوجھ کر زراعت کو تباہ کیا جا رہا ہے۔
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ بلوچستان اسمبلی کے سامنے احتجاج کرنے والے زمینداروں کے مسائل حل کئے جائیں۔ زرعی ٹیوب ویل کو فقط دو گھنٹے بجلی دے کر زراعت اور باغات کو تباہ کیا جا رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں بلوچستان اسمبلی کے سامنے احتجاج پر بیٹھے ہوئے زمینداروں کے دھرنے میں شرکت کے موقع پر ان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی جنرل سیکریٹری علامہ سہیل اکبر شیرازی، ضلعی سیکرٹری سیاسیات فرید احمد، غلام محمد و دیگر ان کے ہمراہ تھے۔
اس موقع پر زمینداروں کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ زراعت پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اور ملک کی اسی فیصد آبادی زراعت کے شعبے سے وابستہ ہے۔ مگر جان بوجھ کر زراعت کو تباہ کیا جا رہا ہے۔ پاکستان کے کسان اور زمیندار ملک بھر میں اپنی سونے جیسی گندم رکھ کر بیٹھے ہوئے ہیں۔ مگر حکومت ان کی گندم خریدنے کے لئے تیار نہیں۔ ملک و قوم سے خیانت کرتے ہوئے یوکرین سے اربوں روپے کی خراب گندم خرید کر کرپشن کی گئی۔ واپڈا سفید ہاتھی بن کر عوام کو لوٹ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں چوبیس گھنٹوں میں زرعی ٹیوب ویل کو فقط دو گھنٹے بجلی دے کر زراعت اور باغات کو تباہ کیا جا رہا ہے۔ کیسکو حکام زمینداروں کے ساتھ ناروا سلوک کر رہے ہیں۔ بلوچستان کے زمیندار گذشتہ کئی روز سے سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں، مگر حکومت ان کے مسائل حل نہیں کر رہی ہے۔ علامہ مقصود ڈومکی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ بلوچستان اسمبلی اور ہائی کورٹ کے سامنے احتجاج پر بیٹھے زمینداروں کے مطالبات تسلیم کئے جائیں اور اس بات کی تحقیقات کی جائیں کہ وہ کون ہیں جو دانستہ طور پر ملک بھر میں زراعت کے شعبے کو تباہ کرنے کے مشن پر ہیں۔
خبر کا کوڈ: 1135035