افغانستان نے 75 سال میں کبھی پاکستان کیساتھ وفا نہیں، علامہ محمد حسین اکبر
20 Nov 2023 11:37
رکن اسلامی نظریاتی کونسل کا کہنا تھا کہ فلسطین کے حوالے سے آرمی چیف نے کہا کہ ہمارا وہی موقف ہے جو قائداعظم محمد علی جناح کا تھا، قائداعظم نے اسرائیل کو ناجائز ریاست قرار دیا ہم بھی اسے ناجائز ریاست ہی سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم مظلوم فلسطینیوں کیساتھ کھڑے ہیں، امدادی سامان بھجوایا ہے، مزید بھی بھجوا رہے ہیں۔
اسلام ٹائمز۔ رکن اسلامی نظریاتی کونسل و سربراہ ادارہ منہاج الحسینؑ علامہ ڈاکٹر محمد حسین اکبر نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کیساتھ ہونیوالی ملاقات کا احوال بتاتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ افغانستان کی ہر معاملے میں مدد کی، لیکن افغانستان کی جانب سے 75 سال میں کوئی مثبت جواب نہیں ملا۔ ’’اسلام ٹائمز‘‘ کیساتھ خصوصی انٹرویو انہوں نے کہا کہ آرمی چیف نے علماء و مشائخ کیساتھ ملاقات میں واضح کیا کہ اب ہم نے افغانستان کے حوالے سے دوٹوک پالیسی اپنا لی ہے۔ آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ہم جب بھی کوئی بات کرتے تو ہمیں کابل کی جانب سے کہا جاتا کہ اپنے گھر کو ٹھیک کریں، اب ہم نے اپنے گھر کو ٹھیک کرنے کیلئے غیر قانونی مقیم شہریوں کیخلاف آپریشن شروع کیا ہے، تو چیخیں سنائی دے رہی ہیں۔
علامہ محمد حسین اکبر نے کہا کہ آرمی چیف نے کہا کہ دہشتگردوں کے سلیپنگ سیلز افغانستان میں ہیں، وہ وہاں سے نکل کر پاکستان میں وارداتیں کرتے ہیں، لیکن اب واضح کرتے ہیں کہ ہمارے ایک ایک شہری کی جان قیمتی ہے، ہمارے ایک بچے کی جان پورے افغانستان سے قیمتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آرمی چیف نے کہا کہ افغانیوں نے پاکستان میں غیر قانونی جائیدادیں خرید رکھی ہیں، جنہیں ضبط کرنے جا رہے ہیں، اس کے علاوہ افغان باشندوں کو جعلی شناختی کارڈ بنا کر دینے والوں کا بھی محاسبہ کیا جا رہا ہے۔ آرمی چیف نے افغان حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر تم ایک پاکستانی کا خون بہاو گے، تو ہمارے ایک پاکستانی کی قیمت آپ کے پورے افغانستان سے زیادہ قیمتی ہے۔ علامہ محمد حسین اکبر نے کہا کہ آرمی چیف نے علماء سے درخواست کی کہ نوجوانوں کے سوشل میڈیا کے مثبت استعمال کے حوالے سے بتائیں، ہمارے نوجوان سافٹ وار کا شکار ہو رہے ہیں، دشمن اداروں کیخلاف پوسٹ کرتا ہے، ہمارے نوجوان بلا تحقیق اسے آگے شیئر کر دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو چاہیئے کہ پہلے تحقیق کر لیں کہ وہ جو بات شیئر کر رہے ہیں وہ درست بھی ہے یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کے حوالے سے آرمی چیف نے کہا کہ ہمارا وہی موقف ہے جو قائداعظم محمد علی جناح کا تھا، قائداعظم نے اسرائیل کو ناجائز ریاست قرار دیا ہم بھی اسے ناجائز ریاست ہی سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم مظلوم فلسطینیوں کیساتھ کھڑے ہیں، امدادی سامان بھجوایا ہے، مزید بھی بھجوا رہے ہیں۔ علامہ محمد حسین اکبر نے کہا کہ آرمی چیف نے یہ بھی واضح کیا کہ کسی گروہ، جماعت یا تنظیم کو مسلح گروہ یا جتھے بنانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، نہ ہی ہر جماعت جہاد کر سکتی ہے، بلکہ جہاد کا حکم اور فیصلہ ریاست نے دینا اور کرنا ہے، اور اس کیلئے ہم موجود ہیں۔ جہاد کی ذمہ داری ہماری ہے، ہم احسن انداز میں اپنی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ: 1096913