QR CodeQR Code

بدلنا ہے تو اب حالات بدلو ایسے نام بدلنے سے کیا ہوتا ہے، ملکارجن کھڑگے

18 Sep 2023 18:48

ملکارجن کھڑگے نے اپنی تقریر کے دوران کہا کہ 1950ء میں جب ہم نے جمہوریت کو اختیار کیا تو بہت سے غیر ملکی دانشوروں کو لگتا تھا کہ یہاں جمہوریت ناکام ہوجائیگی۔


اسلام ٹائمز۔ پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کا آغاز آج سے ہو چکا ہے۔ اس دوران پارلیمنٹ میں اپوزیشن کے لیڈر اور کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے مودی حکومت پر شدید حملہ کیا۔ انہوں نے اپنی تقریر کا آغاز ایک نظم سے کیا اور کہا کہ ’بدلنا ہے تو اب حالات بدلو، ایسے نام بدلنے سے کیا ہوتا ہے‘۔ ملکارجن کھڑگے نے اپنی تقریر کے دوران کہا کہ 1950ء میں جب ہم نے جمہوریت کو اختیار کیا، تو بہت سے غیر ملکی دانشوروں کو لگتا تھا کہ یہاں جمہوریت ناکام ہو جائے گی، کیونکہ یہاں کروڑوں انگوٹھا چھاپ لوگ ہیں۔ تب برطانوی وزیر اعظم چرچل نے یہاں تک کہا تھا کہ انگریز چلے گئے تو ان کے ذریعہ قائم عدلیہ، صحت خدمات، ریلوے اور تعمیرات عامہ کا پورا نظام ختم ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں بار بار ٹوکا جاتا ہے کہ 70 سال میں کیا کچھ کیا، ہم نے 70 سال میں اس ملک کی جمہوریت کو مضبوط کیا۔ ہمارے نڈا صاحب ہمیں چھوٹا کرنے کے لئے انڈی بولتے ہیں، نام بدلنے سے کچھ نہیں ہوتا، ہم ہیں انڈیا۔ کانگریس صدر نے مودی کے خلاف حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ اٹل جی نے اپنی مدتکار میں 21 بار بیان دیا ہے۔ منموہن سنگھ نے 30 مرتبہ بیان دیا۔ صرف ہمارے موجودہ وزیر اعظم ایسے ہیں جنہوں نے گزشتہ 9 سالوں میں روایتی بیانات کو چھوڑ کر صرف 2 بار بیان دیا ہے، یہ جمہوریت ہے۔


خبر کا کوڈ: 1082395

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.com/ur/news/1082395/بدلنا-ہے-اب-حالات-بدلو-ایسے-نام-بدلنے-سے-کیا-ہوتا-ملکارجن-کھڑگے

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.com