کے الیکٹرک کو 31 ارب روپے کے تاریخی خسارے کا سامنا
17 Sep 2023 21:25
کے الیکٹرک کے گوشواروں کے مطابق گزشتہ مالی سال کے دوران مالی سال 22 کے مقابلے میں 7.3 فیصد کم یونٹس فراہم کیے گئے ہیں، کے الیکٹرک کو گزشتہ مالی سال کے دوران 15 فیصد لائن لاسز کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
اسلام ٹائمز۔ کے الیکٹرک کو تاریخ میں پہلی بار 31 ارب روپے کے خسارے کا سامنا کرنا پڑ گیا۔ کے الیکٹرک کی جانب سے اسٹاک ایکسچینج کو جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق کمپنی کو گزشتہ 12 سال میں پہلی بار اتنے بڑے نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جس کی بنیادی وجہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ، روپے کی قدر میں گراوٹ، مہنگائی کی بلند شرح اور بلند شرح سود پر قرضوں کے حصول کو قرار دیا گیا ہے، کمپنی 2005ء میں اپنی نجکاری کے بعد 2011-12ء سے مسلسل منافع کمارہی تھی۔ واضح رہے کہ کورونا وبا کے دوران بھی جب بجلی کی فروخت انتہائی سطح تک کم ہوگئی تھی، اس دوران بھی کمپنی کو محض 3 ارب روپے کا نقصان ہوا تھا، جبکہ مالی سال 2021-22ء کے دوران کمپنی نے 8.47 ارب روپے کا منافع کمایا تھا، جمع کرائی گئی دستاویز کے مطابق بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے بجلی بلوں کی ریکوری میں بھی کمی ریکارڈ کی گئی ہے، اور گزشتہ مالی سال کے دوران بجلی بلوں کی ریکوری 96.7 فیصد سے کم ہو کر 92.8 فیصد رہ گئی ہے۔
کے الیکٹرک کے گوشواروں کے مطابق گزشتہ مالی سال کے دوران مالی سال 22 کے مقابلے میں 7.3 فیصد کم یونٹس فراہم کیے گئے ہیں، کے الیکٹرک کو گزشتہ مالی سال کے دوران 15 فیصد لائن لاسز کا سامنا کرنا پڑا ہے، جو کہ بجلی بل ادا کرنے والے صارفین سے وصول کیا گیا ہے۔ نفع یا نقصان اکاؤنٹ کے مطابق کمپنی کا ریونیو 10.52 فیصد اضافے سے بڑھ کر 382.82 ارب روپے ہوگیا ہے، جو کہ اس سے قبل 346.38 ارب روپے تھا، جبکہ دیگر انکم 22 فیصد اضافے سے بڑھ کر 12.43 ارب روپے ہوگئی، جبکہ دوسری طرف کمپنی نے قرضوں پر سود کی مد میں دگنی ادائیگیاں کی ہیں جو کہ مالی سال 22 کی 15.12 کے مقابلے میں 34.57 ارب روپے رہی ہیں، جس کی بنیادی وجہ بلند شرح سود ہے۔ کمپنی نے گزشتہ مالی سال کیلیے فی حصص 1.12 روپے کے نقصان کا اعلان کیا ہے جبکہ اس سے گزشتہ سال فی حصص 0.31 کا منافع دیا گیا تھا، اس کے علاوہ کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ وہ اگلے سات سالوں کے دوران 30 فیصد رینیو ایبل انرجی کو سسٹم میں شامل کرے گی، جو ابھی تک محض 3 فیصد ہے۔
خبر کا کوڈ: 1082181