ایران کیساتھ سکیورٹی معاہدے کے پابند ہیں جس پر عملدرآمد 2 روز میں مکمل ہو جائیگا، فواد حسین
13 Sep 2023 17:36
تہران میں اپنے ایرانی ہم منصب کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں عراقی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم ایران کیساتھ اپنے سکیورٹی معاہدے کے پابند ہیں جس پر مکمل عملدرآمد بھی آئندہ 2 روز میں مکمل ہو جائیگا
اسلام ٹائمز۔ عراقی وزیر خارجہ فواد حسین نے آج تہران میں اپنے ایرانی ہم منصب حسین امیرعبداللہیان کے ساتھ ملاقات و گفتگو کی ہے جس کے بعد دونوں وزرائے خارجہ نے مشترکہ پریس کانفرنس میں شرکت کی اور باہمی مشاورت پر روشنی ڈالی۔ اپنی گفتگو میں فواد حسین نے دورہ تہران کی دعوت پر حسین امیر عبداللہیان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے تہران کے بہت سے دورے کئے ہیں اور ہر سفر میں ہم دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات کو وسعت دینے اور اہم باہمی مسائل پر تبادلہ خیال کرتے ہیں جبکہ دونوں ممالک کے باہمی تعلقات کی جڑیں تاریخی ہیں جن کا تعلق دونوں ممالک کے تجارتی، اقتصادی و ثقافتی مشترکہ مفادات سے ہے۔ عراقی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات کو وسعت دینے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں اور ہم نے آج کی اپنی گفتگو میں بھی دو طرفہ تعلقات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ہے جبکہ میں عراقی عوام کے حوالے سے واضح، شفاف اور اصولی موقف اپنانے پر اسلامی جمہوریہ ایران کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
اس موقع پر عراقی وزیرخارجہ نے ایران عراق سکیورٹی معاہدے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ایران عراق سیکورٹی معاہدے کے بارے میں بھی تفصیلی گفتگو کی ہے جبکہ عراقی آئین واضح طور پر کہتا ہے کہ وہ کسی فریق کو بھی عراقی سرزمین کو کسی دوسرے ملک پر حملہ کرنے کے لئے استعمال کرنے کی اجازت ہرگز نہیں دیتا لہذا عراق و ایران کے درمیان باہمی سکیورٹی تعاون عراقی آئین پر مبنی ہے! انہوں نے کہا کہ ہم اس وقت مذکورہ روڈ میپ کے لئے پرعزم ہیں اور آخری ہدف کے حصول کی کوشش کر رہے ہیں جس کا حتمی مقصد ایران و عراق کی مشترکہ سرحد پر موجود دہشتگرد گروہوں کو غیر مسلح کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان (مسلح) لوگوں کو پناہ گزین کیمپوں میں منتقل کیا جائے گا جبکہ یہ کارروائی اقوام متحدہ اور ہائی کمشنر برائے مہاجرین کی نگرانی میں انجام پائے گی جس کے لئے عراق و کردستان کی حکومت نے بھرپور تعاون کیا ہے جس کے نتیجے میں مذکورہ منصوبہ بندی کی گئی اور اس پر مکمل عملدرآمد کے لئے بھی دونوں فریق پرعزم ہیں۔ انہوں نے ایران عراق سیکورٹی معاہدے کی میعاد کے خاتمے کے قریب انجام پانے والے اپنے دورہ تہران کے مقصد سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم ہمیشہ تہران کا دورہ کرتے ہیں بالکل ویسے ہی جیسا کہ حسین امیر عبداللہیان عراق کا دورہ کرتے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے یہ دورے دوطرفہ تعلقات کو وسعت دینے کے لئے انجام پاتے ہیں اور آج کے دورے کے بھی مختلف اہداف ہیں جن میں سکیورٹی معاہدے پر تفصیلی گفتگو بھی شامل ہے۔
فواد حسین نے کہا کہ اس سلسلے میں ایک روڈ میپ تیار کیا گیا ہے جس کو تجویز کرنے اور اس پر عملدرآمد میں عراق کی مرکزی حکومت کے ساتھ ساتھ کردستان کی علاقائی حکومت بھی شریک ہے جبکہ اس منصوبے پر آئندہ 2 دنوں میں عملدرآمد بھی مکمل ہو جائے گا۔ عراقی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایرانی میڈیا اس کے نفاذ کو دیکھنے کے لئے عراق کا دورہ کر سکتا ہے اور ہم اس کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ اس حوالے سے اپنی گفتگو کے آخر میں انہوں نے کہا کہ عراقی مرکزی حکومت نے اس سکیورٹی معاہدے کی مکمل پابندی کی ہے جبکہ یہ منصوبہ مکمل ہو چکا ہے جس پر عملدرآمد بھی 15 ستمبر تک پورا کر لیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ: 1081511