وقف املاک کے تحفظ کو لیکر لکھنؤ میں شیعہ پرسنل لاء بورڈ کا اہم اجلاس منعقد
21 Dec 2024 21:21
مساجد کے سروے سے متعلق سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے مولانا صائم مہدی نے کہا کہ یہ فیصلہ مذہبی آزادی کے تحفظ اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو برقرا رکھنے کیلئے ایک مثبت قدم ہے۔
اسلام ٹائمز۔ آل انڈیا شیعہ پرسنل لاء بورڈ کی ایک اہم میٹنگ منعقد ہوئی۔ اجلاس کی صدارت مولانا صیام مہدی نے کی۔ اجلاس میں ممتاز شیعہ مذہبی رہنما مولانا یعسوب عباس سمیت کئی سینیئر اراکین موجود تھے۔ اس دوران کئی حساس معاملات پر بات چیت ہوئی۔ ملاقات میں مولانا یعسوب عباس نے حالیہ دنوں میں پیش آنے والے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ مذہبی مقامات ہمارے مذہب اور ثقافت کی علامت ہیں، ان کی بے حرمتی سے نہ صرف مذہبی جذبات مجروح ہوتے ہیں بلکہ ہماری گنگا جمونی ثقافت کے لئے بھی خطرہ ہے۔
مولانا صیام مہدی نے کہا کہ سماج دشمن عناصر کی جانب سے مذہبی مقامات کی دیواروں پر اشتعال انگیز نعرے لکھنے، مذہبی جھنڈے لگانے اور لاؤڈ اسپیکر کا غلط استعمال کرکے اشتعال انگیز تقاریر کرنے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے ایسے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ نے انتظامیہ سے مذہبی جلوسوں کے دوران سیکورٹی کے خصوصی انتظامات کرنے کی اپیل کی۔ اجلاس میں وقف املاک پر ناجائز قبضوں کا معاملہ بھی اٹھایا گیا۔ مولانا صائم مہدی نے کہا کہ وقف املاک ہماری اجتماعی میراث ہیں، ان کو محفوظ رکھنا ہماری ذمہ داری ہے۔ بورڈ نے وقف ترمیمی بل 2024 پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا۔ مولانا یعسوب عباس نے کہا کہ جے پی سی ان تنظیموں کی رائے لے جو وقف سے متعلق ہیں نہ کہ ان تنظیموں کی جن کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
مساجد کے سروے سے متعلق سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے مولانا صائم مہدی نے کہا کہ یہ فیصلہ مذہبی آزادی کے تحفظ اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کے لئے ایک مثبت قدم ہے۔ ملاقات میں مشرق وسطیٰ میں اسرائیل فلسطین جنگ اور شام کی صورتحال پر بھی غور کیا گیا۔ مولانا یعسوب عباس نے غزہ میں حملوں کی شدید مذمت کی۔ بورڈ نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ شام کے مقدس مقامات اور شیعہ برادری کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔ بورڈ نے انتظامیہ اور سماج سے مذہبی مقامات کی حفاظت اور وقف املاک کے تحفظ کے لئے مشترکہ کوششیں کرنے کی اپیل کی۔ بورڈ نے کہا کہ ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو برقرار رکھنے اور انسانی حقوق کے احترام کو یقینی بنانے کے لئے تمام طبقات کو متحد ہو کر کام کرنا ہوگا۔ اس اجلاس میں مولانا ظہیر عباس، مولانا انوار حسین رضوی، مولانا اعجاز اطہر اور دیگر کئی سرکردہ مذہبی رہنماؤں نے شرکت کی۔
خبر کا کوڈ: 1179546