مقبوضہ کشمیر کے ضلع بڈگام میں ’بین المذاہب گول میز کانفرنس‘ کا اہتمام
21 Mar 2024 19:35
شرکاء نے عزم کیا کہ وہ اسلام، عیسائیت، ہندومت اور بدھ مت کے مطابق متعلقہ مذاہب میں روزے کی تعلیمات پر کاربند رہیں گے اور صحتمند و پُرامن اور جامع معاشرہ بنانے کیلئے روزے کے جوہر کو فروغ دینے کیلئے مل کر کام کرینگے۔
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے بین المذاہب مکالمہ چیپٹر نے حوزہ جامعہ باب العلم بڈگام میں ’’مختلف مذاہب میں روزہ کا تصور‘‘ کے موضوع پر گول میز مباحثے کا اہتمام کیا۔ گول میز کانفرنس سے خطاب میں مذہبی رہنماؤں نے واضح کیا کہ کس طرح روزے ایک مضبوط معاشرے کی تعمیر کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ روزہ مذاہب کا لازمی حصہ ہے۔ مقررین نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ کس طرح روزہ ایک معاشرے کے طور پر ہمیں درپیش چیلنجوں پر قابو پانے میں مدد کر سکتا ہے۔ گول میز مباحثے کے شرکاء نے عزم کیا کہ وہ اسلام، عیسائیت، ہندومت اور بدھ مت کے مطابق متعلقہ مذاہب میں روزے کی تعلیمات پر کاربند رہیں گے اور صحتمند و پُرامن اور جامع معاشرہ بنانے کے لئے روزے کے جوہر کو فروغ دینے کے لئے مل کر کام کریں گے۔ مکالمے میں شرکت کرنے والوں میں انجمن بین المذاہب مکالمہ چیپٹر کے بانی چیئرمین اور جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے صدر آغا سید حسن موسوی الصفوی، مولانا سید حسین (پرنسپل حوزہ جامعہ باب العلم اورینٹل کالج) مولانا سید یوسف (سینئر فیکلٹی ممبر) شامل تھے۔ مولانا نثار احمد، محترمہ سٹینزین انگمو، رویندر پنڈتا، فلپس جان اور پاسٹر پال شامل تھے۔ ایڈووکیٹ منتظر مہدی نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور بحث کے اغراض و مقاصد بیان کئے، بحث کی نظامت توفیق ملک نے کی۔
خبر کا کوڈ: 1123975