QR CodeQR Code

خطرناک سازش

6 Jan 2025 21:36

اسلام ٹائمز: عراق کے معروف سیاسی رہنماء شیخ حمام حمودی نے حشد الشعبی کی تحلیل کے نتائج کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حشد الشعبی کو تحلیل کرنے کا فیصلہ نہ وزیر، نہ صدر اور نہ ہی وزیراعظم کے اختیار میں ہے۔ کوئی بھی حشد الشعبی کو تحلیل نہیں کرسکتا، اسکا فیصلہ عوام کے ہاتھ میں ہے۔ بہرحال خطے اور خود مختار ممالک کیخلاف صیہونی امریکی سازش کو ناکام بنانے کا سب سے اہم طریقہ یہ ہے کہ اسلامی ممالک اس صورتحال سے نمٹنے کیلئے اتفاق اور اتحاد کے راستے کو اپنائیں۔


تحریر: سید رضا عمادی

عراق میں "قانون اتحاد" کے سربراہ نوری المالکی نے خطے کو تقسیم کرنے اور عراق کے خلاف ایک انتہائی خطرناک سازش سے خبردار کیا ہے۔ مغربی ایشیائی خطہ اس وقت انتہائی پیچیدہ اور نازک حالات سے گزر رہا ہے۔ غزہ اور لبنان کے خلاف صیہونی حکومت کی جنگ کے بعد شام کی حکومت میں تبدیلی اور امریکی صہیونی منصوبے سے دمشق کا سقوط ایک عجیب واقعہ ہے، جس نے سب کو حیران کر دیا ہے۔ بہرحال اس وقت اسد مخالف مسلح گروہوں نے شام کا اقتدار سنبھال لیا ہے۔ امریکہ عراق میں شام کے منظر نامے کو دہرانے کا متمنی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ عراق میں  شام کے منظر نامے کے دہرائے جانے سے خطے کے ممالک کے لیے خدشات اور انتباہات بڑھ گئے ہیں۔ اسی بنا پر نوری المالکی نے صیہونی حکومت کی طرف سے مزید جارحیت اور سرحدوں کی ازسر نو تشکیل کے بارے میں یہ خطرناک بات کی ہے۔

 ایسا لگتا ہے کہ خطے کے لیے دشمنوں کی سب سے اہم حکمت عملی یہ ہے کہ پہلے قدم میں ان ممالک کو چھوٹے ممالک میں تبدیل کیا جائے اور اگلے مرحلے میں حکومتوں کی نوعیت بدل کر اپنی مرضی کے حکمران اقتدار پر لائے جائیں۔ اس طرح کی حکمت عملی کے حصول سے صیہونی حکومت کو فائدہ ہوگا، کیونکہ ایک طرف تو بڑے اسلامی ممالک تقسیم ہو کر چھوٹے ممالک بن جائیں گے اور دوسری طرف یہ چھوٹے ممالک مغرب کے تسلط میں آجائیں گے۔ یہ چھوٹے چھوٹے ممالک صیہونی حکومت کے محور میں شامل ہو جائیں گے، جیسا کہ آج خلیج فارس تعاون کونسل کے ارکان کی پوزیشن ہے۔

خلیج فارس تعاون کونسل کے بعض ممالک نے صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لایا ہے اور دوسرے اس حکومت کے لیے خطرہ نہیں سمجھے جاتے ہیں۔ ان ممالک میں امریکی فوجی موجودگی مزید موثر ہوجائیگی۔ اسی تناظر میں بغداد کے امام جمعہ آیت اللہ سید یٰسین الموسوی نے خطے کے خلاف دشمنوں کی نئی سازش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اس سازش کا مقصد عراق، شام، لبنان اور اردن سمیت خطے کے ممالک کو تقسیم کرنا ہے اور ان ممالک کی تقسیم امریکہ کی خواہش پر مبنی ہے اور یہ مغربی ممالک ہوں گے، جو اس سے مفادات حاصل کریں گے۔

سید یٰسین الموسوی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ خطے میں جو کچھ ہو رہا ہے، وہ سنیوں، شیعوں اور کردوں کسی کے فائدے میں نہیں ہے، بلکہ یہ ایک امریکی منصوبہ ہے، جو مغرب کے مفادات کو پورا کرتا ہے۔ صیہونی امریکی حکمت عملی کو عملی شکل دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ عملی شکل دینے کے لئے آزاد ممالک کے اندر ان گروپوں کے خلاف تخریبی کارروائیوں کو اکسانا ہے، جو امریکی منصوبے کی مخالفت کرتے ہیں۔ عراق کے اندر اختلاف پیدا کیا جائے گا اور ان اہم گروہوں پر دباؤ ڈالا جائے گا، جو مقبول ہیں اور امریکی قبضے کے خلاف ہیں۔ حالیہ ہفتوں میں حشد الشعبی کو ممنوع قرار دینے کا معاملہ اٹھایا گیا ہے، یہاں تک کہ عراقی حکومت کو حشد الشعبی کو منحل نہ کرنے کے نتائج سے خبردار کیا گیا۔

عراق سمیت خطے کے دیگر ممالک کے خلاف اس سازش کی وجہ سے سیاسی ماہرین اور آزاد تجزیہ کار اپنی اپنی تشویشوں کا اظہار کر رہے ہیں۔ عراق کے معروف سیاسی رہنماء شیخ حمام حمودی نے حشد الشعبی کی تحلیل کے نتائج کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حشد الشعبی کو تحلیل کرنے کا فیصلہ نہ وزیر، نہ صدر اور نہ ہی وزیراعظم کے اختیار میں ہے۔ کوئی بھی حشد الشعبی کو تحلیل نہیں کرسکتا، اس کا فیصلہ عوام کے ہاتھ میں ہے۔ بہرحال خطے اور خود مختار ممالک کے خلاف صیہونی امریکی سازش کو ناکام بنانے کا سب سے اہم طریقہ یہ ہے کہ اسلامی ممالک اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے اتفاق اور اتحاد کے راستے کو اپنائیں۔


خبر کا کوڈ: 1182797

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.com/ur/article/1182797/خطرناک-سازش

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.com