QR CodeQR Code

پیوٹن کا خطرناک اعلان

20 Nov 2024 09:24

اسلام ٹائمز: نیٹو اور امریکہ کے جارحانہ اقدامات اور یوکرین کو وسیع پیمانے پر فوجی امداد، انٹیلیجنس سپورٹ، یوکرین کی مدد کیلئے مغربی افواج کی فراہمی اور اب لانگ رینج میزائلوں کے استعمال کی اجازت کے بعد روس کے پاس اسکے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے کہ وہ اپنے اسٹریٹجک جوہری ڈیٹرنٹ میں اضافہ کرے اور مغرب کی بڑھتی ہوئی دشمنی کے جواب میں اپنے جوہری ڈاکٹرائن میں تبدیلیاں لائے، تاکہ اپنی قومی سلامتی کو برقرار رکھنے کی ضمانت فراہم کرسکے۔ اس سلسلے میں، ولادیمیر پیوٹن نے اپنے ملک کی روایتی فوجی طاقت میں اضافے کیساتھ ساتھ روس کے اسٹریٹجک جوہری ہتھیاروں کو جلد از جلد جدید بنانے اور اس میں توسیع نیز ملکی ڈیٹرنس کو مضبوط بنانے پر ایک بار پھر زور دیا ہے۔


تحریر: سید رضا میر طاہر

روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے منگل 19 نومبر کو ایک حکم نامے پر دستخط کیے، جس کے مطابق ماسکو کو اب اپنے جوہری ہتھیاروں کو  ان "غیر جوہری ریاست" کے خلاف استعمال کرنے کی بھی اجازت ہوگی، جنہیں کسی جوہری طاقت کی حمایت حاصل ہو۔ یہ فیصلہ یوکرین میں روسی فوجی کارروائیوں کے 1,000 ویں دن کے موقع پر کیا گیا ہے۔ ادھر ایک دن پہلے واشنگٹن نے یوکرین کو روسی سرزمین پر مختلف اہداف کے خلاف 300 کلومیٹر رینج کے Atkomz میزائلوں کے استعمال کی اجازت دی ہے۔ اس فیصلہ کا یورپی یونین نے بھی خیرمقدم کیا ہے۔ امریکہ، فرانس اور برطانیہ کے تعاون سے فضا سے فضا میں مار کرنے والے کروز میزائل Storm Shadow/Scalp یوکرین کو دیئے گئے ہیں اور اب دور مار میزائلوں کو روس کے اندر تک مارنے کی اجازت بھی دے دی گئی ہے۔

روس نے پیر (18 نومبر) کو امریکی صدر جو بائیڈن کی طرف سے یوکرین کو امریکی میزائلوں کو روسی حدود کے اندر تک داغنے کی اجازت دینے کے فیصلے کو "لاپرواہی" قرار دیا اور خبردار کیا کہ ماسکو اس کے خلاف جوابی کارروائی کرے گا۔ روس نے بارہا خبردار کیا ہے کہ مغرب ایک ایٹمی طاقت سے کھیل کر آگ سے کھیل رہا ہے اور ایک ایٹمی طاقت کے لئے اس طرح کے اقدامات ناقابل برداشت ہیں۔ ستمبر میں ولادیمیر پیوتن نے کہا تھا کہ مغرب کی جانب سے یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کے استعمال کی اجازت کا مطلب ہے کہ یوکرین کی جنگ میں نیٹو ممالک، امریکہ اور یورپی ممالک روس کے خلاف جنگ میں براہ راست شرکت کر رہے ہیں، کیونکہ دور مار میزائلوں کے استعمال میں نیٹو کا فوجی انفراسٹرکچر اور اہلکار استعمال ہوں گے۔

کریملن نے منگل کو اعلان کیا تھا کہ روس کے جوہری اصول یعنی ایٹامک ڈاکٹرائن میں تبدیلیاں کر دی گئی ہیں اور اگر ضرورت پڑی تو اسے سرکاری طور پر سامنے بھی لایا جاسکتا ہے۔ نئی ڈاکٹرائن کی بات سے پتہ چلتا یے کہ یوکرین کے حوالے سے  امریکہ کے حالیہ فیصلے پر ماسکو کو تشویش لاحق ہے۔ کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے منگل کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ روس کے جوہری نظریئے میں اصلاحات تیار ہیں اور اگر ضرورت پڑی تو اسے باقاعدہ شکل دی جائے گی۔ پیسکوف نے اس سے پہلے اشارہ کیا تھا کہ روس کے جوہری نظریئے کی تازہ کاری کو غیر دوست ممالک کے لیے ایک پیغام کے طور پر دیکھا جانا چاہیئے۔

ولادیمیر پیوتن نے 25 ستمبر 2024ء کو روسی سلامتی کونسل کے ارکان کے ساتھ اپنی ملاقات میں روس کی سلامتی کو یقینی بنانے میں جوہری نظریئے کے کردار پر زور دیتے ہوئے تجویز پیش کی تھی کہ جوہری ڈیٹرنس کی پالیسی کو موجودہ حقائق کے مطابق ڈھالا جائے، تاکہ بیرونی دھمکیوں کے خلاف جنگی آمادگی میں سرعت آئے۔ پیوٹن نے اس بات پر زور دیا تھا کہ اس طرح کے ہتھیاروں کے استعمال کا بنیادی اصول ملک کی خود مختاری کے دفاع کے لیے صرف آخری حربے کے طور پر جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی اجازت ہے۔ پیوٹن نے کہا کہ ایٹمی ڈاکٹرائن کی دستاویز کے تازہ ترین ورژن میں یہ تجویز کیا گیا ہے کہ کسی غیر جوہری ریاست کی جانب سے جوہری ریاست کی شرکت یا حمایت سے روس کے خلاف کسی بھی جارحیت کو روسی فیڈریشن کے خلاف مشترکہ حملہ تصور کیا جائے گا۔

 پیوٹن نے اعلان کیا ہے کہ یہ نئی دستاویز گہرے تجزیئے اور جوہری ہتھیاروں کے ممکنہ استعمال کے لیے روس کے نقطہ نظر کو تبدیل کرنے کی ضرورت کے تحت تیار کی گئی ہے۔ نیٹو اور امریکہ کے جارحانہ اقدامات اور یوکرین کو وسیع پیمانے پر فوجی امداد، انٹیلی جنس سپورٹ، یوکرین کی مدد کے لیے مغربی افواج کی فراہمی اور اب لانگ رینج میزائلوں کے استعمال کی اجازت کے بعد روس کے پاس اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے کہ وہ اپنے اسٹریٹجک جوہری ڈیٹرنٹ میں اضافہ کرے اور مغرب کی بڑھتی ہوئی دشمنی کے جواب میں اپنے جوہری ڈاکٹرائن میں تبدیلیاں لائے، تاکہ اپنی قومی سلامتی کو برقرار رکھنے کی ضمانت فراہم کرسکے۔ اس سلسلے میں، ولادیمیر پیوٹن نے اپنے ملک کی روایتی فوجی طاقت میں اضافے کے ساتھ ساتھ روس کے اسٹریٹجک جوہری ہتھیاروں کو جلد از جلد جدید بنانے اور اس میں توسیع نیز ملکی ڈیٹرنس کو مضبوط بنانے پر ایک بار پھر زور دیا ہے۔


خبر کا کوڈ: 1173723

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.com/ur/article/1173723/پیوٹن-کا-خطرناک-اعلان

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.com