نورانی چہروں کے دیدار کا موسم لوٹ آیا ہے
19 Oct 2024 06:04
اسلام ٹائمز: میں اسوقت مرکزی "فلسطین مرکز حریت کنونشنـ میں شریک ہوں، رات کو شہداء کا پروگرام بہت خوبصورت انداز میں منعقد ہوا، شہادت کے جذبوں سے سرشار امامیہ طلباء کا جذبہ شہادت دیدنی تھا، شرکاء کی تعداد بھی بہت مناسب تھی۔ شہداء کے خانوادے بھی شریک تھے۔ محفل شہداء میں بیٹھا ہر شخص جذبہ شہادت سے سرشار اور معمور تھا۔ مقاومت فلسطین، لبنان، یمن، عراق، شام، ایران و پاکستان کے شہداء کی خوبصورت تصاویر سے ماحول سازی بھی متاثر کن تھی، امامیہ طلباء نے اپنے روایتی انداز میں محفل کو گرمانے کیلئے ترانہ ہائے خہادت و نوحہ خوانی بھی کی۔
تحریر: ارشاد حسین ناصر
53 سال ہوئے یہ انقلابی فکر کے داعی، خوبصورت، مخلصان ملت، نورانی چہروں والے نوجوان پاکستان کی سرزمین پہ امام العصر (عج) کے انقلاب کی تیاریاں کرتے دیکھے جا رہے ہیں۔ سال کے بعد ان کا مرکزی سالانہ کنونشن گذشتہ 52 سال سے لاہور میں ہوتا آیا ہے، یہ پہلا موقع ہے کہ مرکزی کنونشن اسلام آباد میں ہو رہا ہے، ایک بار ایک مڈ کنونشن نشتر میڈیکل کالج ملتان میں ہوا تھا، ورنہ ہر سال یہ خوبصورت نورانی محفل لاہور میں ہوتی ہے۔ ہم مشکل سے مشکل حالات، شدید سختیوں، آفات و بلیات، شہادتوں، گرفتاریوں، شیلنگ، آگ و خون کی تیز آندھیوں اور مایوسیوں کے طوفانوں میں انہی جوانوں کو میدان میں دیکھتے آرہے ہیں۔ یہ باوفا، باغیرت، باتقویٰ اور منظم جوانان کبھی بھی قوم، ملت، مکتب کو مایوس نہیں کرتے۔ ہر میدان میں کارکردگی اور جدوجہد کی ایک فروزاں و تاباں تاریخ کے حامل جوانوں، ڈٹ کے رہو، کوئی ہو نہ ہو، خدا تمہارے ساتھ ہے، وقت کے امام (عج) کا سایہ تمہیں پر ہے، وقت کے ولی امر کی نگاہیں تمہاری جانب ہیں۔ شہداء کے قافلوں کے سردار و سید آپ کو سلام بھیجتے ہیں۔
اس بار دنیا کے سب سے اہم ایشو فلسطین کے عنوان سے "فلسطین مرکز حریت کنونشن" منعقد ہو رہا ہے، فلسطین کا مسئلہ گذشتہ 76 برس سے امت مسلمہ کا امتحان بنا ہوا ہے، ملت فلسطین 76 برس سے قربانیوں کی تاریخ رقم کر رہی ہے، اتنی قربانیاں کسی بھی اور ملت مظلوم نے نہیں دیں، جتنی فلسطین کی مجاہد، شجاع اور باغیرت قوم نے دی ہیں۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان نے اس اہم ترین مسئلہ پر پاکستان میں ہراول دستہ کے طور پر کام کیا ہے۔ مظلومین کی حمایت، طرفداری اور مدد کرنا امامیہ نوجوانوں کی فطری تربیت کا حصہ ہے۔ اس لیے کربلا درسگاہ ہے، ان کا نعرہ بھی یہی ہے "ہے ہماری درسگاہ، کربلا کربلا۔" بہت سے احباب مرکزی کنونشن کے لاہور سے باہر انعقاد پر اپنے خیالات کا اظہار فرما رہے ہیں۔ اس حوالے سے بندہ حقیر کی رائے گذشتہ دس برس سے یہی ہے کہ مرکزی کنونشن لاہور سے باہر اسلام آباد میں منعقد کیا جانا چاہیئے۔
اس کی بہت سی وجوہات ہیں، مگر ایک اہم نکتہ اور وجہ لاہور میں جامعۃ المنتظر میں ہونے والے باشکوہ کنونشنز کی ایک طویل تاریخ ہے۔ اس کنونشن میں فقط طالبعلم شریک نہیں ہوتے بلکہ تنظیم کے سابقین کی بڑی تعداد، علماء و زعماء، مہمانان اور تنظیم کے خیر خواہ جو عملی زندگی میں ہوتے ہیں، ان کو بھی سال بھر اس مرکزی پروگرام کا انتظار رہتا ہے، مگر گذشتہ دس برس میں شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کے مرقد علی رضا آباد اور جامعۃ المصطفیٰ میں ہونے والے کنونشنز میں تنظیم کا یہ سرمایہ یعنی سینیئر، سابقین، زعماء، مہمانان کی تعداد بتدریج کم ہوتی رہی ہے، چونکہ ان دونوں مقامات پر رہائش اور دیگر مسائل و مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ اسی طرح ان مقامات پر محبین جو تنظیم کا مستقبل ہوتے ہیں، ان کیلئے بھی انتظامات نہیں ہوتے تھے، جس سے یہ دونوں شعبے شدید متاثر ہوئے۔ رابطوں میں کمی دیکھی گئی، لہذا اس وقت تک کہ تنظیم اپنا کنونشن ہال نہیں بنا لیتی، کنونشن کا مقام اسلام آباد بھی رکھا جا سکتا ہے۔
میں اس وقت مرکزی "فلسطین مرکز حریت کنونشنـ میں شریک ہوں، رات کو شہداء کا پروگرام بہت خوبصورت انداز میں منعقد ہوا، شہادت کے جذبوں سے سرشار امامیہ طلباء کا جذبہ شہادت دیدنی تھا، شرکاء کی تعداد بھی بہت مناسب تھی۔ شہداء کے خانوادے بھی شریک تھے۔ محفل شہداء میں بیٹھا ہر شخص جذبہ شہادت سے سرشار اور معمور تھا۔ مقاومت فلسطین، لبنان، یمن، عراق، شام، ایران و پاکستان کے شہداء کی خوبصورت تصاویر سے ماحول سازی بھی متاثر کن تھی، امامیہ طلباء نے اپنے روایتی انداز میں محفل کو گرمانے کیلئے ترانہ ہائے خہادت و نوحہ خوانی بھی کی۔ مرکزی کنونشن کی یہ محفل ایسے وقت میں ہو رہی ہے، جب ملکی حالات، احتجاج، ہڑتالوں اور گرفتاریوں کا زمانہ ہے، بالخصوص اسلام اباد مرکز بنا ہوا ہے۔ ایسے حالات میں امامیہ نوجوان جو ہمیشہ چیلنجز کا مقابلہ کرتے آئے ہیں، انہوں نے تمام تر چیلنجز کا سامنا کرتے بھرپور کنونشن کر رہے ہیں۔ ان پاکباز، نورانی چہروں کو سلام جنہیں دیکھ کر خدا و امام وقت عج یاد آجاتے ہیں کہ خدا کا لطف اور سایہ امام العصر والزمان (عج) ان پر موجود ہے۔
خبر کا کوڈ: 1167302