QR CodeQR Code

شہید جنرل عباس نیلفروشان کا شاندار استقبال

17 Oct 2024 14:30

اسلام ٹائمز: آج اصفہان شہر نے ایک ایسے جرنیل کو دفن کر دیا، جس نے چھ سال کی عمر سے اسرائیل کی تباہی کا خواب دیکھا تھا۔ آنسو بہائے جا رہے ہیں، دل افسردہ ہیں، شہید نیلفروشان اپنے ساتھیوں کے ہاتھوں پر اپنے ابدی گھر جا رہے ہیں، لیکن شہید نیلفروشان نے صوبہ اصفہان کے ہر بچے کے ذہن میں جو سوچ پیدا کی، اس نے بہت سے نوجوانوں کو شوق شہادت میں مبتلا کر دیا۔ وہ فوجی یونیفارم اور جرنیل کا لال جھنڈا ہاتھ میں لیے میدان عمل میں جانے کیلئے بیتاب ہیں۔ آج مین چوک سے گلستان شہداء تک کا علاقہ اصفہانی لوگوں سے بھرا ہوا تھا۔ اصفہان کے لوگوں نے اپنے ہاتھوں میں سردار نیلفروشاں کی تصویریں اٹھا رکھی تھیں اور سب بلند آواز میں مردہ باد اسرائیل، مردہ باد امریکہ اور مردہ باد سامراج کے نعرے لگاتے ہوئے اس بات پر زور دے رہے تھے کہ وہ سردار نیلفروشان کے نظریات کو جاری رکھیں گے۔


ترتیب و تنظیم: مرضیہ علی عسکری

شہید کمانڈروں کی سرزمین اصفہان میں آج ایک اور تاریخی دن کا اضافہ ہوا۔ آج اصفہان شہر نے ایک ایسے جرنیل کو دفن کر دیا، جس نے چھ سال کی عمر سے اسرائیل کی تباہی کا خواب دیکھا تھا۔ اصفہان سے فارس خبر رساں ایجنسی کے مطابق، سید حسن نصراللہ کے ساتھ شہید ہونے والے لبنان میں سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے سینیئر فوجی مشیر میجر جنرل شہید عباس نیلفروشان کے جسد خاکی کی تہران، قم اور مشھد کے بعد آج اصفہان میں آخری رسومات ادا کی گئیں۔ یہاں سب آئے ہیں، جنازے کے راستوں پر سوئی دھرنے کی جگہ نہیں، اصفہان اس شہید کے احترام میں سڑکوں پر ہے اور ہر آنکھ اشکبار ہے۔ جنرل کا جسد خاکی دھیرے دھیرے چلتا جا رہا ہے اور ہجوم ایک ایسے ہیرو کے لیے آنسو بہاتا ہے، جس کی مقبولیت جغرافیہ کی حدوں کو پار کرچکی ہے، ایک ایسے ہیرو کے لیے جس کی یاد ابدی ہوگئی ہے۔ اس جنرل نے اپنے شہریوں کو سکیورٹی کا ہدیہ دیا ہے۔

وہ مضبوط تھا اور ثابت قدم رہا
 آج اصفہان قومی ہیرو کے سیاہ پوش سوگواروں کی جلسہ گاہ تھا اور ہر شہری اس کے لیے بے چین تھا، وہ مضبوط تھا اور اس نے مضبوط  ورثہ چھوڑا. اصفہان کی آج کی کہانی شاندار ہے، یہاں پیارے الوداع کہنے آئے ہیں۔ وہ یہ کہنے آئے ہیں کہ آج ہم تاریخ میں پہلے سے زیادہ بیدار ہیں. یاحسین ع کی آواز بلند ہے۔ اللہ اکبر کی آواز اور یاعباس ع کی آواز بلند ہے۔ دل کانپتا ہے، آنسو تھم نہیں رہے۔ سب کے دلوں میں ایک درد ہے، سب کہہ رہے کہ شہید تم نے ہم کو کیا کر دیا ہے؟ یہاں شہر کے کونے کونے میں تیری نشانیاں ہیں۔ مجاہد تیری غیر موجودگی سے سارے دل اداس ہیں، چہرے تیری جدائی کے گرم آنسوؤں سے تر ہیں اور صرف تیرے ہی حسین چہرے اور تیری پیاری مسکراہٹ محسوس کر رہے ہیں۔

مردہ باد اسرائیل کے نعرے سب کی زبان پر
عوام کا ہجوم جوش و خروش سے بھرا ہوا ہے، یہاں اسرائیل کے لیے موت کی آواز اب بھی بلند ہے، سب شہید جنرل کو اصفہان میں خوش آمدید کہہ رہے ہیں اور کرب و بلاء کے مسافر کے استقبال کے لئے بلند آواز میں نعرے بلند کر رہے ہیں۔ چھوٹے چھوٹے بچے اپنی ماوں کی بانہوں میں، اپنے باپ کے کندھوں پر اور کچھ چلتے ہوئے اپنی محبت کا اظہار کر رہے ہیں۔ بعض بچوں نے اپنے ہاتھوں میں شہید جنرل کی تصویریں اٹھائی ہوئی ہیں۔ تشیع جنازہ کی فضا جذبہ اور محبت سے بھری ہوئی ہے، سوگوار نوحہ پڑھ رہے ہیں، لوگ آنسو بہا رہے ہیں اور کچھ  ماتم کرتے نظر آرہے ہیں، نوجوان پرجوش نعرے لگارہے ہیں۔ وطن کے ہیرو، خوش آمدید کے نعرے فلک شگاف ہیں۔ ہر ایک کی زبان پر یہ جملہ ہے کہ آپ ہمیشہ اصفہان کا لیجنڈ بنے رہیں گے۔ یہ آخر منزل نہیں ہے، اس شہادت نے کئی اور شہید تیار کر دیئے ہیں۔

جنرل عباس نیلفروشنان کے نظریات جاری ہیں
آج اصفہان شہر نے ایک ایسے جرنیل کو دفن کر دیا، جس نے چھ سال کی عمر سے اسرائیل کی تباہی کا خواب دیکھا تھا۔ آنسو بہائے جا رہے ہیں، دل افسردہ ہیں، شہید نیلفروشان اپنے ساتھیوں کے ہاتھوں پر اپنے ابدی گھر جا رہے ہیں، لیکن شہید نیلفروشان نے صوبہ اصفہان کے ہر بچے کے ذہن میں جو سوچ پیدا کی، اس نے بہت سے نوجوانوں کو شوق شہادت میں مبتلا کر دیا۔ وہ فوجی یونیفارم اور جرنیل کا لال جھنڈا ہاتھ میں لیے میدان عمل میں جانے کے لئے بیتاب ہیں۔ آج مین چوک سے گلستان شہداء تک کا علاقہ اصفہانی لوگوں سے بھرا ہوا تھا۔ اصفہان کے لوگوں نے اپنے ہاتھوں میں سردار نیلفروشاں کی تصویریں اٹھا رکھی تھیں اور سب بلند آواز میں مردہ باد اسرائیل، مردہ باد امریکہ اور مردہ باد سامراج کے نعرے لگاتے ہوئے اس بات پر زور دے رہے تھے کہ وہ سردار نیلفروشان کے نظریات کو جاری رکھیں گے۔


خبر کا کوڈ: 1167010

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.com/ur/article/1167010/شہید-جنرل-عباس-نیلفروشان-کا-شاندار-استقبال

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.com