لبنان کی تازہ صورتحال
15 Oct 2024 21:31
اسلام ٹائمز: درحقیقت بیروت کے جنوب میں ضاحیہ کے علاقے پر اسرائیل کے حملے کے بعد حزب اللہ نے حیفا پر حملہ کرکے صہیونی فوج کے خلاف ڈیٹرنس قائم کر دیا ہے۔ تل ابیب پر حزب اللہ کے جنگجوؤں کے گذشتہ روز کے میزائل اور راکٹ حملوں کے علاوہ، لبنان کی اسلامی مزاحمت مقبوضہ علاقوں کے اندر اپنے مطلوبہ اہداف پر روزانہ اوسطاً 200 سے 300 میزائل داغ رہی ہے۔ یہ حملے اسرائیل کے اس دعوے کو غلط ثابت کرتے ہیں کہ حزب اللہ کی میزائل اور انسانی فوجی طاقت کمزور ہوچکی ہے۔
ترتیب و تنظیم: علی واحدی
صہیونی فوج نے پیر کے روز جنوبی لبنان کے تیس علاقوں اور دیہاتوں کو نشانہ بنایا۔ دوسری جانب حزب اللہ کے جنگجوؤں نے صہیونی فوج کی پیش قدمی کا مقابلہ کرنے کے علاوہ شہر حیفا، خلیج حیفا اور تل ابیب پر اپنے میزائل اور ڈرون حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ تسنیم خبر رساں ادارے کی عربی ویب سائٹ کے مطابق، جنوبی لبنان میں تسنیم کے رپورٹر "حسن فقیہ" نے منگل کی صبح اس محاذ پر تازہ ترین پیش رفت اور حزب اللہ کے جنگجوؤں اور صہیونی فوج کے درمیان لڑائی کے جاری رہنے کی تفصیلات بتائی ہیں۔ تسنیم کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق، صیہونی افواج نے جنوبی لبنان کے مشرقی، مغربی اور وسطی علاقوں سے بار بار اندر آنے کی کوشش کی۔
"راس النقورہ" اور "اللبونہ" کے علاقے سے داخل ہونے کے لیے صیہونیوں نے کلسٹر بموں کا استعمال کرتے ہوئے بھاری مارٹر اور فضائی حملے کیے، لیکن وہ حزب اللہ کے جنگجوؤں کا سامنا کرنے کے بعد پسپائی پر مجبور ہوگئے۔ صہیونی فوجی مسلسل تیسرے دن بھی اپنے سازوسامان کی منتقلی میں ناکام رہے اور تباہ شدہ بکتر بند گاڑیوں کو پچھلے علاقے میں منتقل کرنے میں ناکام رہے۔ اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان کے مرکزی محاذ میں واقع "الرمیہ" نامی علاقے پر حملہ کرکے علاقے کے ایک اہم مقام پر قبضہ کرنے کی کوشش کی، لیکن حزب اللہ کے جوابی حملوں اور صیہونی فوجیوں کے زخمی ہونے کی وجہ سے وہ آپریشن روکنے پر مجبور ہوگئے۔ جنوبی لبنان کے مشرقی محاذ میں "مرکبہ"، "الادیسہ" اور "کفرکلا" کے تین علاقے صہیونی اور حزب اللہ فورسز کے درمیان جھڑپوں کا مرکز رہے۔ یہ وہ علاقہ ہے، جو اسرائیلی فوج کے "Miskaf Am" فوجی اڈے کے قرب و جوار میں واقع ہے۔
لبنان کی اسلامی مزاحمت کے جنگجو اسرائیلی فوج کی ایک بکتر بند کو نشانہ بنانے میں کامیاب ہوگئے، جس کے نتیجے میں متعدد صیہونی فوجی ہلاک اور زخمی ہوگئے۔ شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیلی فوج اپنے ریزرو فوجی دستوں کو بڑے پیمانے پر متحرک کرکے لبنانی سرزمین میں کم از کم دو کلومیٹر اندر تک پیش قدمی کرنے کی کوشش کر رہی ہے، تاکہ اپنے اڈے قائم کرنے کے ساتھ مقبوضہ علاقوں کے شمال میں بے گھر ہونے والے آباد کاروں کو بنیادی تحفظ فراہم کرے۔ صیہونیوں نے اپنے تازہ ترین جرم میں گذشتہ روز لبنان کے شمال میں واقع "زغریطہ" کے بے گناہ لوگوں کو نشانہ بنایا، جس میں کم از کم 20 شہری شہید اور 50 زخمی ہوئے۔ اسرائیل نے "میفدون"، "نبطیه"، "مرجعیون"، "بنت جبیل"، "صور"، "البازوریه"، "البرج الشمالی"، "الحوش" جیسے دیہاتوں کے 30 گاؤں اور رہائشی علاقوں کو بھی نشانہ بنایا۔۔
دریں اثناء لبنان کی اسلامی مزاحمت نے حیفا اور خلیج حیفا کو نشانہ بنایا ہے، جو صیہونی حکومت کی اسٹریٹجک صنعتوں کا مرکز ہے۔ حزب اللہ روزانہ کی بنیاد پر اپنے میزائل اور ڈرون حملوں کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ حیفا میں زیادہ تر نشانہ بنائے گئے علاقے وہ جگہیں ہیں، جن کی تصاویر حزب اللہ نے اپنے "ھد ھد" ڈرون کے ذریعے بنائی تھیں۔ یہ تصاویر جاری کی گئی تھیں اور دشمن کو بتا دیا گیا تھا کہ وہ ان تنصیبات کو نشانہ بنائیں گے۔ درحقیقت بیروت کے جنوب میں ضاحیہ کے علاقے پر اسرائیل کے حملے کے بعد حزب اللہ نے حیفا پر حملہ کرکے صہیونی فوج کے خلاف ڈیٹرنس قائم کر دیا ہے۔ تل ابیب پر حزب اللہ کے جنگجوؤں کے گذشتہ روز کے میزائل اور راکٹ حملوں کے علاوہ، لبنان کی اسلامی مزاحمت مقبوضہ علاقوں کے اندر اپنے مطلوبہ اہداف پر روزانہ اوسطاً 200 سے 300 میزائل داغ رہی ہے۔ یہ حملے اسرائیل کے اس دعوے کو غلط ثابت کرتے ہیں کہ حزب اللہ کی میزائل اور انسانی فوجی طاقت کمزور ہوچکی ہے۔
خبر کا کوڈ: 1166707