QR CodeQR Code

ایرانی پارلیمنٹ کے سپیکر کا منفرد دلیرانہ اقدام

14 Oct 2024 17:01

اسلام ٹائمز: سوشل نیٹ ورکس اور ورچوئل اسپیس میں قالیباف کی جانب سے اس طیارے کو ایک پائلٹ کی حیثیت سے آڑانے کی ویڈیو بہت مقبول ہوئی ہے۔ اس حوالے سے سعودی العربیہ نیٹ ورک کی ویب سائٹ نے لکھا ہے کہ قالیباف نے بیروت کے سفر کے دوران جہاز کا کنٹرول خود سنبھالا اور لبنان پہنچنے کے بعد انہوں نے بیروت کے قلب میں عین اسرائیلی حملے کی جگہ کا دورہ کیا۔


ترتیب و تنظیم: علی واحدی

اس خطے پر صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں کے درمیان ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف کی جانب سے اپنے طیارے کو خود اڑا کر لبنان جانے اور بیروت میں لینڈ کرنے کے جرات مندانہ اقدام نے دنیا کی توجہ اپنی طرف مبذول کرائی ہے۔ اس اقدام نے تجزیہ کاروں اور عرب میڈیا کو اس جانب متوجہ کیا ہے کہ ایرانی حکام کے خلاف صیہونی حکومت کی دھمکیاں گیدڑ بھبھکیاں اور تل ابیب کے کھوکھلے دعووں کے علاوہ کچھ نہیں۔ قالیباف کی پائلٹ کی حیثیت سے ویڈیو فلم عرب میڈیا اور سائبر اسپیس میں بڑے پیمانے پر گردش کر رہی ہے۔ عین اسی وقت جب ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر کے ذریعے طیارے کو خود اڑا کر  لبنان لے جانے کی خبر سامنے آئی، تو الجزیرہ کی ویب سائٹ نے طیارے کو اڑاتے ہوئے قالیباف کی ایک ویڈیو نشر کی۔

سی این این عربی نے بھی اس خبر کو شائع کیا اور لکھا ہے کہ ایران  کے اسپیکر اس ملک کے رہبر کا پیغام لے کر بیروت پہنچے۔ قالیباف اس طیارے کو خود چلا رہے تھے اور انہوں نے اپنے طیارے کو لبنان کے ہوائی اڈے پر اتارا۔ مونٹی کارلو نیوز سائٹ کے عربی سیکشن نے بھی لکھا ہے کہ ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے بذات خود لبنان کے سفر پر طیارے کو اڑایا اور بیروت پر اسرائیل کے شدید ترین حملے کی جگہ کا بھی دورہ کیا۔ سوشل نیٹ ورکس اور ورچوئل اسپیس میں قالیباف کی جانب سے اس طیارے کو ایک پائلٹ کی حیثیت سے آڑانے کی ویڈیو بہت مقبول ہوئی ہے۔ اس حوالے سے سعودی العربیہ نیٹ ورک کی ویب سائٹ نے لکھا ہے کہ قالیباف نے بیروت کے سفر کے دوران جہاز کا کنٹرول خود سنبھالا اور لبنان پہنچنے کے بعد انہوں نے بیروت کے قلب میں عین اسرائیلی حملے کی جگہ کا دورہ کیا۔

العربی ٹی وی کی ویب سائٹ نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے اپنے لبنان کے دورے کے دوران ذاتی طور پر اپنے طیارے کو اڑایا۔ انہوں نے اسرائیل کے حملوں کے خلاف لبنان کی مزاحمت کے لیے ایران کی حمایت کا پیغام پہنچایا۔ اس ویڈیو کو سوشل نیٹ ورک پر بڑے پیمانے پر وائرل کیا گیا ہے۔ القدس العربی ویب سائٹ نے اس بارے میں اطلاع دی ہے کہ جیسا کہ آپ دیکھ سکتے ہیں کہ ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر کے لبنان کے دورے کے دوران پائلٹ کی حیثیت سے ان کی ایک ویڈیو سائبر اسپیس میں نشر ہوئی ہے۔ بیروت کے ہوائی اڈے پر قالیباف کے طیارے کی لینڈنگ کے دوران بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقوں پر اسرائیلی حملوں سے پیدا ہونے والا دھواں دیکھا جا سکتا تھا۔ ممتاز عربی میڈیا کے علاوہ ایکس پلیٹ فارم پر موجود عربی صارفین نے بھی اس دلیرانہ اقدام پر ردعمل کا اظہار کیا۔

ایک عراقی ماہر عباس العردوی نے اس سلسلے میں تاکید کی ہے کہ ایسے وقت جب عرب حکمران گہری نیند میں ہیں، قالیباف نے  خود طیارہ اڑایا اور ایرانی قیادت اور قوم کا پیغام بیروت پہنچایا۔ انہوں نے مزاحمت کے شہداء کی شہادت کے مقام کا دورہ کیا اور یہ بلاشبہ اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے مزاحمت کی حمایت اور امریکہ اور صیہونی حماقت کے استکبار کو چیلنج کرنے کا ایک مضبوط پیغام ہے۔ ان میں سے ایک صارف نے ایک پوسٹ شائع کی اور لکھا ہے کہ قالیباف نے بیروت کے ہوائی اڈے پر ایرانی طیاروں کے خلاف تل ابیب کی دھمکیوں کے سائے میں صیہونی حکومت کو چیلنج کرنے کے لیے ذاتی طور پر اس طیارے کو پائلٹ کیا۔ ایک یمنی صارف نے یہ بھی لکھا ہے کہ اس پرواز کو خود اڑا کر ایران کے اسپیکر نے رہبر معظم انقلاب اسلامی، اس ملک کی حکومت اور قوم کا پیغام لبنان کی عوام تک پہنچایا۔

فاطمہ الصمادی نے بھی تاکید کی ہے کہ ایرانی ویب سائٹس نے قالیباف کے پائلٹ کی تصویر شائع کی اور پھر ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر کے اس اقدام کی ویڈیو  وائرل گئی۔ عربیہ فیلکس کے صفحہ نے یہ بھی لکھا ہے کہ  بیروت کے ہوائی اڈے پر سب سے اہم لینڈنگ وہ لمحہ تھا، جب قالیباف طیارے کی لینڈنگ کر رہے تھے اور عین اس وقت بیروت کے جنوبی مضافات کے آسمان پر دھویں کے بادل دیکھے گئے تھے۔ سلیمانیون نام کے ایک صارف اکاؤنٹ نے تاکید کی ہے کہ قالیباف اپنے طیارے کا کنٹرول سنبھال کر ان حساس حالات یعنی امریکہ اور صیہونی حکومت کی طرف سے واضح دھمکیوں کے باوجود بیروت کے مرکز میں اترے اور لبنانی قوم بالخصوص حزب اللہ سے اظہار یکجہتی کیا۔


خبر کا کوڈ: 1166469

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.com/ur/article/1166469/ایرانی-پارلیمنٹ-کے-سپیکر-کا-منفرد-دلیرانہ-اقدام

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.com