QR CodeQR Code

کرم میں تازہ خونی جھڑپ کے اسباب و محرکات

12 Oct 2024 15:21

اسلام ٹائمز: آج صبح 8 بجے شنگک والے چند شکاری شکار کی غرض سے کنج علی پہاڑ گئے ہوئے تھے کہ پہلے سے تآک میں بیٹھے مقبلان نے انکا راستہ روکا اور ان پر فائرنگ کرکے گولیوں کا نشانہ بنایا، جس میں ایک شکاری عرفان زخمی ہوگیا۔ عرفان اور اسکے دیگر دو ساتھیوں کا کہنا ہے،کہ وہ شکار کی غرض سے جائے وقوعہ پہنچے تو ایک مقبل جوان نمودار ہوا۔ اس نے ہم سے پوچھا کہ یہاں کیا کر رہے ہو اور تمہارا تعلق کہاں سے ہے۔ ہم نے کہا کہ شنگک سے تعلق ہے، شکار کیلئے آئے ہیں۔ اس دوران ایک طرف سے کچھ فاصلے پر دو مزید افراد نمودار ہوئے اور انہوں نے فوراً فائرنگ شروع کر دی۔


رپورٹ: لطیف طوری

فصل خریف کے ایام ہیں۔ فصلی اور کوچی کبوتر کے شکار کا موسم ہے۔ پہاڑوں میں یہ کبوتر، جنہیں مقامی زبان میں خڑ کاوتر کہتے ہیں، کافی تعداد میں موجود ہوتے ہیں۔ آج صبح 8 بجے شنگک والے چند شکاری شکار کی غرض سے کنج علی پہاڑ "تھرمائی" گئے ہوئے تھے کہ پہلے سے تآک میں بیٹھے مقبلان نے ان کا راستہ روکا اور ان پر فائرنگ کرکے گولیوں کا نشانہ بنایا۔ جس میں ایک شکاری عرفان زخمی ہوگیا۔ عرفان اور اس کے دیگر دو ساتھیوں کا کہنا ہے،کہ وہ شکار کی غرض سے وقوعہ پہنچے، تو ایک مقبل جوان نمودار ہوا۔ ہم سے پوچھا کہ یہاں کیا کر رہے ہو اور تعلق کہاں سے ہے۔ ہم نے کہا کہ شنگک سے تعلق ہے، شکار کے لئے آئے ہیں۔ اس دوران ایک طرف سے کچھ فاصلے پر دو مزید افراد نمودار ہوئے اور انہوں نے فوراً فائرنگ شروع کر دی۔ ہم فورا بیٹھ گئے اور خود کو محفوظ کرنے کی کوشش کی۔ فائرنگ ہوتی رہی، عرفان زخمی ہوگیا جبکہ ہم نے خود کو محفوظ کرلیا۔

اہلیان کنج علی زئی فائرنگ کی آواز سن کر چوکس ہوگئے تھے۔ اسی دوران انہیں فون پر بھی اطلاع مل گئی کہ شکاریوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ چنانچہ شکاریوں کو بچانے کیلئے اہلیان کنج علی زئی کی ریسکیو ٹیم وقوعہ پہنچی تو ان پر بھی فائرنگ کی گئی۔ اس واقعے کے بعد افواہ یہ پھیل گئی کہ مقبل فائرنگ کے بعد کچھ شکاریوں کو زندہ لے جانے میں بھی کامیاب ہوگئے ہیں۔ جب اس واقعے کی اطلاع متاثرین کے خانوادوں کو پہنچی تو انہوں نے لوگوں سے کمک طلب کی۔ یوں لوگ کنڈہ پہنچ گئے اور اپنے بندے چھڑوانے کی غرض سے مقبل کی گاڑیوں کو روکا۔ مبینہ طور پر ردعمل میں ایف سی اہلکاروں نے ان پر فائرنگ کی، جبکہ بعض کا کہنا ہے کہ مقبل کی فلائنگ کوچ گاڑی میں ایک بندے کے پاس کلاشنکوف تھی، جبکہ ایک گاڑی میں دو دیگر بندوں کے پاس دو پستول تھے اور وہ مسلسل فائرنگ کر رہے تھے۔

جس کے نتیجے میں قلندر سمیت تین افراد فائرنگ کی زد میں آکر شدید زخمی ہوگئے۔ قلندر طوری زخموں کی تاب نہ لاکر بعد میں جاں بحق ہوگئے۔ جس پر لوگ انتہائی مشتعل ہوگئے اور جوابی فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوگیا اور گاڑیوں پر اندھا دھند فائرنگ شروع ہوگئی۔ نتیجے میں متعدد مقبل بھی چل بسے۔ موصولہ رپورٹس کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد 12 بتائی جاتی ہے۔ راستے میں متعدد مقبلان نے کنڈہ میں موجود ایک شخص کے گھر پناہ لی۔ انہوں نے بھی پشتو طوریزونہ روایات کے مطابق انہیں فول پروف سکیورٹی دیتے ہوئے پناہ دی۔ قلندر کے حوالے سے موقع پر موجود افراد کا کہنا ہے کہ ان کے پاس صرف پستول تھا اور یہ کہ اس نے خود کوئی فائرنگ نہیں کی۔

محرکات: 
کرم میں گذشتہ 6 ماہ سے طالبان کی نقل و حرکت جاری ہے۔ سنٹرل اور لوئر کرم میں سرکار کے ساتھ ان کی جھڑپیں روز کا معمول ہیں۔ کچھ دن قبل بھی سنٹرل کرم میں ایف سی کی ایک گاڑی کو نشانہ بنا کر طالبان نے 7 افراد کو موت کے گھاٹ اتارا تھا۔ مقبل بھی اس حوالے سے ایک حساس علاقہ ہے۔ جہاں طالبان کی نقل و حرکت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ پچھلے دو سالوں کے دوران دو درجن کے لگ بھگ ایف سی اہلکار مقبل میں قتل کئے جاچکے ہیں۔ اس واقعے کے پیچھے بھی طالبان یا ان کے آلہ کاروں کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔ جنہوں نے بغیر کسی وجہ کے شکاریوں کو نشانہ بناکر فساد پھیلایا۔

حکومت کی ذمہ داری:
اب حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ پہل کرنے والوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹے، جنہوں نے کرم کے ان نازک حالات میں یہ منحوس اقدام کیا۔


خبر کا کوڈ: 1165987

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.com/ur/article/1165987/کرم-میں-تازہ-خونی-جھڑپ-کے-اسباب-محرکات

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.com