QR CodeQR Code

حزب اللہ نے راکٹ کا نام فاد کیوں رکھا؟

24 Sep 2024 14:25

اسلام ٹائمز: 1982ء میں وہ لبنان میں اسلامی مزاحمت کی صفوں میں شامل ہوئے اور کئی فوجی تربیتی کورسز سے گزرے۔ انہوں نے لبنان اور مقبوضہ فلسطین کی سرحدی پٹی میں حزب اللہ کی گہرائی میں نگرانی، جاسوسی اور گھات لگانے کی کارروائیوں سمیت مختلف مشنوں میں بھی حصہ لیا۔ وہ 30 اپریل 1987ء کو حزب اللہ کے عظیم "بدر" آپریشن میں مزاحمتی جنگجوؤں کے ایک گروپ کے ساتھ شہید ہوئے اور انکا پاک جسم 8 دن تک زمین پر پڑا رہا۔


تحریر: قبس زعفرانی

اتوار کے روز حزب اللہ نے جنوبی لبنان پر صیہونی حکومت کے حملوں کے جواب میں درجنوں فادی 1 اور 2 میزائلوں سے پہلی بار "حیفا" شہر کو نشانہ بنایا۔ ان راکٹوں نے اپنے نام کے بارے میں کئی سوالات اٹھائے ہیں۔ اتوار کے روز فجر کے وقت حزب اللہ نے صیہونی حکومت سے وابستہ "رافیل" کمپنی کے فوجی صنعتی کمپلیکس کو نشانہ بنایا، جو حیفا شہر کے شمال میں "زولون" کے علاقے میں واقع ہے، ان تنصیبات پر درجنوں "فادی 1"، "فادی 2" اور کاتیوشا میزائل داغے گئے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ جب حزب اللہ نے صیہونی حکومت کے خلاف اپنے میزائل حملوں میں فادی میزائل کا استعمال کیا ہے، اس سے اس میزائل کے نام کے بارے میں کئی سوالات پیدا ہوگئے ہیں کہ "فادی" کون تھا۔؟ "فادی" کا نام شہید "فادی حسن طویل سے منسوب ہے، شہید "وصام طویل" کے بھائی، حزب اللہ کے سینیئر کمانڈر، جو جنوری 2024ء میں جنوبی لبنان پر صیہونی حکومت کے میزائل حملے کے دوران شہید ہوئے تھے۔

فادی طویل کون تھا؟
فادی طویل 1969ء میں بیروت کے مغرب میں ایک متوسط ​​مذہبی گھرانے میں پیدا ہوئے، لیکن ان کا تعلق اصل میں لبنان کے جنوب میں واقع قصبے "خربہ سالم" سے ہے۔ بچپن میں انہوں نے لبنان میں خانہ جنگی کا مشاہدہ کیا۔ انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم راس النبہ کے "المقصد" اسکول میں اور ثانوی تعلیم "خربہ سالم" اسکول میں مکمل کی۔ اس کے بعد خربے سلام میں دینی علوم کے شعبے سے منسلک ہوگئے اور وہاں 4 سال تک دینی علوم کی تعلیم حاصل کی۔ ابھی ان کی عمر 16 سال سے زیادہ نہیں تھی کہ انہوں نے بیت اللہ الحرام کے حج اور مشہد مقدس میں علی بن موسیٰ الرضا علیہ السلام کی زیارت بھی کی۔

1982ء میں، وہ لبنان میں اسلامی مزاحمت کی صفوں میں شامل ہوئے اور کئی فوجی تربیتی کورسز سے گزرے۔ انہوں نے لبنان اور مقبوضہ فلسطین کی سرحدی پٹی میں حزب اللہ کی گہرائی میں نگرانی، جاسوسی اور گھات لگانے کی کارروائیوں سمیت مختلف مشنوں میں بھی حصہ لیا۔ وہ 30 اپریل 1987ء کو حزب اللہ کے عظیم "بدر" آپریشن میں مزاحمتی جنگجوؤں کے ایک گروپ کے ساتھ شہید ہوئے اور ان کا پاک جسم 8 دن تک زمین پر پڑا رہا۔ اپنی وصیت کے ایک حصے میں وہ مزاحمتی جنگجوؤں سے کہتے ہیں  کہ سب امام خمینی (رہ) کے راستے کو برقرار رکھیں اور اپنی صفوں کو منظم کریں، تاکہ سفر جاری رکھ کر قدس تک پہنچیں اور اسے قابضین کے ہاتھوں سے آزاد کرائیں۔


خبر کا کوڈ: 1162154

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.com/ur/article/1162154/حزب-اللہ-نے-راکٹ-کا-نام-فاد-کیوں-رکھا

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.com