’’عشق پیغمبر اعظم مرکز وحدت مسلمین‘‘ کانفرنس
24 Sep 2024 16:13
اسلام ٹائمز: سربراہ مجلس وحدت مسلمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس نے اپنے خطاب میں حکومتی روش کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ آقا و مولا (ص) کی کانفرنس میں رخنہ اندازی کی گئی، جو کہ قابل مذمت اقدام تھا، عظیم و الشان کانفرنس تو منعقد ہو ہی گئی، آقا و مولیٰﷺ کا ذکر تو کوئی بھی نہیں روک سکتا، حکومت وقت اپنا قبلہ درست کرے، غزہ کے مظلومین کی بھرپور حمایت کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے، حکمران پاراچنار کے حالات کو جان بوجھ کر انتہائی خراب کرنا چاہتے ہیں، گھس بیٹھیوں کے ذریعے انتشار پھیلا کر دہشتگردی کروانا چاہتے ہیں، اسکی مذمت کرتے ہیں۔
ترتیب و تدوین: سید عدیل زیدی
ولادت باسعادت سرور کونین، سید الانبیاء، رحمت اللعالمین حضرت محمد مصطفیٰ (ص) کی مناسبت سے ہفتہ وحدت کے موقع پر ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے زیر اہتمام اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی میزبانی میں سالانہ عظیم الشان اجتماع بعنوان ’’عشق پیغمبر اعظم مرکز وحدت مسلمین‘‘ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ جامع الصادق اسلام آباد میں منعقد ہونے والی اس کانفرنس میں ملک بھر کی مذہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین، علمائے کرام، مشائخ عظام اور مرکزی رہنماوں نے خطاب کیا۔ کانفرنس میں مختلف مکاتب فکر کے خواتین و حضرات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر ملی یکجہتی کونسل صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے کہا کہ چند دن گزر گئے، مبارک ثانی کیس کا فیصلہ نہیں آیا، اتحاد کی برکت ہے کہ مبارک ثانی کیس کا فیصلہ واپس ہوا، اتحاد میں بہت برکت ہے، پاکستان کے جتنے مسائل ہیں، سب پر ہم متحد ہو کر آواز اٹھائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سات اکتوبر کو ملی یکجہتی کونسل کے پلیٹ فارم سے غزہ کے لئے پورے ملک میں متحد ہو کر بھرپور پروگرام منعقد کریں گے، کسی صورت بھی اسرائیل کو تسلیم نہیں کرنے دیں گے، ہماری جدوجہد متحد ہو کر جاری رہے گی۔ صاحبزادہ محمد حامد رضا سربراہ سنی اتحاد کونسل پاکستان نے اپنے خطاب میں کہا کہ یقیناً غزہ میں ظلم کی انتہاء ہو رہی ہے، لیکن دیکھا جائے تو آج ہم پاکستان میں بھی غزہ کی کیفیت سے دوچار ہیں، یہاں نہ تو غزہ کے لئے احتجاج ہوسکتا ہے اور نہ ہی رسول اکرم (ص) کی ولادت کا میلاد منانے کی اجازت ہے، ملی یکجہتی کونسل کو ڈی چوک پر اجتماع کرنا چاہیئے، تاکہ اس حصار سے عوام کو آزاد کروایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا چیف جسٹس تو انتہائی بے شرم شخص ہے، جسے بزرگوں سے بات کرنے کی بھی تمیز نہیں ہے، ایسے لگتا ہے کہ ہماری ریاست آفیشلی طور پر اسرائیل کو تسلیم کرچکی ہے، موجودہ حکومت چیف جسٹس کے ساتھ ملی ہوئی ہے اور انہیں ہی چیف جسٹس رکھنا چاہتی ہے، ہم ان کیخلاف ریفرنس دائر کرنے کی تیاری کرچکے ہیں۔
علاوہ ازیں جنرل سیکرٹری ملی یکجہتی کونسل و نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا کہ حکومت کی جانب سے میلاد النبی (ص) کی اسلام آباد میں متعین کردہ جگہ پر اجازت نہ دینا باعث تعجب ہے، رسول خدا کی ذات امت کے لئے نقطہ اتحاد ہے اور تمام مسالک کے لئے حصار ہے، آج غزہ و بیت المقدس میں ہزاروں شہید ہونے کے باوجود عوام استقامت کے ساتھ کھڑے ہیں، ہم سب مظلوموں کے درد کو سمجھیں اور فلسطین و لبنان کی متحد ہو کر حمایت کریں، اسرائیلی ناسور کسی کو معاف نہیں کرے گا، سات اکتوبر کو ملی یکجہتی کونسل کی جانب سے یوم الاقصیٰ کے طور پر منایا جائے گا۔ پیر نور الحق قادری رہنماء پاکستان تحریک انصاف و سابق وفاقی وزیر مذہبی امور نے کہا کہ اس بابرکت مجلس کا انفرادی اور ممتاز مقام ہے، آج یہ عاشقان رسول کا مشترکہ خوبصورت اجتماع ہے، رسول خدا (ص) انسانیت کی سربلندی اور کامیابی کیلئے مبعوث ہوئے، پسے ہوئے اور ٹھکرائے ہوئے انسانوں کے مونس و مددگار بن کر آئے، جس سے جہالت کے اندھیرے چھٹ گئے۔ اس ماہ ربیع الاول کو صہیونیوں کیخلاف صدائے احتجاج بلند کرکے منائیں، ایران کی فلسطینیوں کی معاونت لائق تحسین ہے، میلاد کیلئے اسلام آباد میں جگہ کی اجازت نہ دینا انتہائی افسوسناک ہے۔
صدر مجلس وحدت مسلمین خواتین سیدہ معصومہ نقوی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان آپس میں بھائی اور کفار کے مقابلے میں سخت ہیں، غزہ کے مظلومین کی حمایت میں مسلم حکمران ناکام ہوگئے ہیں، الٹا مسلمانوں کے درمیان تفرقہ پھیلانے میں گھناؤنا کردار ادا کر رہے ہیں، ہم ملکر بالخصوص خواتین اس بات کو یقینی بنائیں کہ اسرائیلی مصنوعات کا عملی بائیکاٹ کریں۔ کانفرنس سے سربراہ مجلس وحدت مسلمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس نے اپنے خطاب میں حکومتی روش کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ آقا و مولا (ص) کی کانفرنس میں رخنہ اندازی کی گئی جو کہ قابل مذمت اقدام تھا، عظیم و الشان کانفرنس تو منعقد ہو ہی گئی، آقا و مولیٰﷺ کا ذکر تو کوئی بھی نہیں روک سکتا، حکومت وقت اپنا قبلہ درست کرے، غزہ کے مظلومین کی بھرپور حمایت کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے، حکمران پاراچنار کے حالات کو جان بوجھ کر انتہائی خراب کرنا چاہتے ہیں، گھس بیٹھیوں کے ذریعے انتشار پھیلا کر دہشتگردی کروانا چاہتے ہیں، اس کی مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ رحمت اللعالمین کے نام پر فتنہ و قتل و غارت گری تشویش ناک ہے، ملک میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی پرامن معاشرے کے لئے زہر قاتل ہے۔ رسول خدا (ص) اس بات پر خوش ہوں گے کہ غزہ کے مظلومین ظلم برداشت کرنے کے باوجود ثابت قدم رہے، شہر تباہ ہوگئے لیکن انہوں نے پشت نہیں دکھائی، لبنان کے مجاہدین نے بھی قربانیاں دے کر عاشق رسول ہونے کا ثبوت دیا، آج ہمیں غزہ و لبنان کی عوام کا ساتھ دے کر حقیقی امتی ہونے کا ثبوت پیش کرنے کی ضرورت ہے۔ کانفرنس سے شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ عارف حسین واحدی، مجلس علمائے مکتب اہلبیتؑ کے صدر علامہ سید حسنین گردیزی، وائس چیئرمین ایم ڈبلیو ایم علامہ سید احمد اقبال، خواجہ مدثر، محمد عبداللہ گل، سید فدا بخاری، سید ناصر شیرازی، خرم نواز گنڈا پور، علامہ ملک نصیر حسین، مفتی گلزار احمد نعیمی، علامہ اسحاق نجفی، پیر عتیق چشتی، سید اسد عباس نقوی، علامہ سید علی عباس نقوی، میثم کاظم، سبز علی، علامہ سید علی اکبر کاظمی، ملک اقرار حسین، تصور علی مہدی و دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔
خبر کا کوڈ: 1162055