QR CodeQR Code

جمہوریہ آذربائیجان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سینیئر سفارتکار اور سابق سفیر "محسن پاک آئین" کا تجزیہ

20 Sep 2024 01:12

اسلام ٹائمز: امریکہ اور کئی یورپی ممالک کو جان لینا چاہیئے کہ اسرائیل کی میعاد ختم ہوچکی ہے اور یہ حکومت اب مغرب کے مفادات کو پورا نہیں کرسکے گی۔ دانشمندانہ فیصلہ یہ ہے کہ جنوبی افریقہ میں نسل پرستی کے خاتمے سے متاثر ہو کر اسرائیل کی نسل پرست حکومت پر دباؤ ڈالا جائے اور عوامی ووٹوں سے مقبوضہ علاقوں میں ایک مقبول اور آزاد نظام کے قیام کے ذریعے مغربی ایشیاء میں اس خطے کے مفادات کو محفوظ بنایا جائے۔


ترتیب و تنظیم: علی واحدی

لبنان پر صیہونی حکومت کا سائبر حملہ (جس کے نتیجے میں پیغام وصول کرنے والے آلات پیجرز کو دھماکے سے اڑا دیا گیا،) اسرائیل کے جنگ اور نسل کشی کو جاری رکھنے پر اصرار کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ صیہونی حکومت کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی اقتدار میں رہنے کی خواہش، جغرافیائی اور سائبر میدانوں میں جنگ کے دائرہ کار کو وسیع کرنے اور جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کی راہ میں ایک سنگین رکاوٹ ہے۔ آج صیہونی حکومت کو مقبوضہ علاقوں اور عالمی ماحول میں انتہائی مشکل حالات کا سامنا ہے۔ اس حکومت نے پچھلے ایک سال کے دوران میڈیا، عسکری، بین الاقوامی، اقتصادی سمیت مختلف شعبوں میں مزاحمتی محور کے ہاتھوں شدید ضربیں کھائی ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ وہ غزہ میں اپنے مقاصد بھی حاصل نہیں کرسکی ہے۔

یمن کے انصار اللہ نے پیجرز کے پھٹنے سے ایک دن قبل ایک ہائپرسونک میزائل سے تل ابیب کے قلب کو نشانہ بنایا اور اسرائیل کے وقار کو ایک بڑا دھچکا پہنچایا۔ اس صورتحال میں صیہونی حکومت کے وزیراعظم جو اپنی کھوئی ہوئی ساکھ کو بحال کرنے کے لیے ہر طرف سے دباؤ میں ہیں اور بین الاقوامی اصولوں اور معیارات کے برعکس سائبر دہشت گردی کی طرف متوجہ ہوئے اور اس ٹیکنالوجی کو جو کہ امن و سکون کے لیے استعمال کی جا سکتی ہے، اسے انسانیت کے خلاف ایک مہلک ہتھیار کے طور پر استعمال کیا۔

موساد کی طرف سے دہشتگردی اور جرائم کے نئے ورژن کی نقاب کشائی
اس کارروائی سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیل نے تمام ریڈ لائنز اور بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی کی ہے اور لبنان میں ایک نئے جرم کا ارتکاب کیا ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ لبنانی حزب اللہ اور مزاحمتی محور کے دیگر ارکان کی طرف  سے اس کارروائی کا بھرپور جواب دیا جائیگا اور صیہونی حکومت کے کانپتے ہوئے جسم پر مزید سخت ضربیں لگائی جائیں گی۔ اس کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی برادری کو یہ تسلیم کرنا چاہیئے کہ نیتن یاہو شکست سے بچنے اور اپنی بقاء کے لیے خطے کو ایک بڑے پیمانے پر جنگ میں جھونکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

امریکہ اور کئی یورپی ممالک کو جان لینا چاہیئے کہ اسرائیل کی میعاد ختم ہوچکی ہے اور یہ حکومت اب مغرب کے مفادات کو پورا نہیں کرسکے گی۔ دانشمندانہ فیصلہ یہ ہے کہ جنوبی افریقہ میں نسل پرستی کے خاتمے سے متاثر ہو کر اسرائیل کی نسل پرست حکومت پر دباؤ ڈالا جائے اور عوامی ووٹوں سے مقبوضہ علاقوں میں ایک مقبول اور آزاد نظام کے قیام کے ذریعے مغربی ایشیاء میں اس خطے کے مفادات کو محفوظ بنایا جائے۔


خبر کا کوڈ: 1161159

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.com/ur/article/1161159/جمہوریہ-آذربائیجان-میں-اسلامی-ایران-کے-سینیئر-سفارتکار-اور-سابق-سفیر-محسن-پاک-آئین-کا-تجزیہ

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.com