آج اس شہر میں، کل نئے شہر میں
14 Sep 2024 17:51
اسلام ٹائمز: 9.4 ملین افراد کا مسکن یہ شہر ایران اور مغربی ایشیا کا سب سے بڑا شہر ہونے کے ساتھ ساتھ قاہرہ کے بعد مشرق وسطیٰ کا دوسرا سب سے بڑا دارالحکومت ہے۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ جب ایران کا دارالحکومت شفٹ کرنے کی تجویز سامنے آئی ہے۔ اس سے قبل سابق صدر احمدی نژاد کے دور میں بھی یہ تجویز پارلیمنٹ میں رکھی گئی تھی۔ پارلیمنٹ کے ووٹ سے اس وقت اس مسئلے پر ایک اسپیشل کونسل تشکیل دی گئی تھی لیکن اس حوالے سے مزید پیشرفت نہیں ہوسکی۔
تحریر: سید تنویر حیدر
شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کی الہامی شاعری کا ایک نمائندہ شعر کچھ یوں ہے:
طہران ہو گر عالم مشرق کا جنیوا
شاید کرہء ارض کی تقدیر بدل جائے
اس شعر سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایران کا موجودہ دارالحکومت تہران، اقبال کے خوابوں کی سرزمین تھا، لیکن اب یوں لگتا ہے جیسے فی زمانہ یہ سرزمین اقبال کے خوابوں کی تعبیر کے لیے کچھ تنگ پڑ گئی ہے۔ لہذا ضرورت اس امر کی ہے کہ وقت کے تقاضوں کے مطابق کوئی نئی زمین ہموار کی جائے۔ اس مقصد کے حصول کے لیے اب سوچا یہ جا رہا ہے کہ تہران تو اپنی جگہ پر ہی رہے، لیکن اقبال کے خوابوں کو تہران سے اٹھا کر کہیں اور بسایا جائے (ایران سے باہر نہیں)۔
جمہوری اسلامی ایران کے موجودہ صدر جناب پزشکیان نے حال ہی میں اپنے ایک خطاب میں ایران کے دارالحکومت کو تہران کی جگہ کسی دوسرے مقام پر منتقل کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔ ایران کے موجودہ صدر نے، جنہوں نے گزشتہ جولائی میں اپنا صدارتی دفتر سنبھالا ہے، گزشتہ ہفتے اپنے ایک خطاب میں کہا ہے کہ تہران میں کسی بھی نئے ترقیاتی منصوبے کا آغاز بے سود ہے۔ ان کے خیال میں تہران شہر کو اس وقت جس قسم کی مشکلات درپیش ہیں، ان کے پیش نظر اس شہر کی ترقی کے لیے جدید طرز کے نئے منصوبوں پر عمل درآمد مشکل ہوگا۔ ان کے بقول اس وقت تہران کو پانی کی کمی، فضائی آلودگی اور زمین کے مسائل کے علاوہ کئی اور طرح کے مسائل کا سامنا ہے۔
صدر ایران کے کہنے کے مطابق تہران کو بعض ایسے مسائل کا سامنا ہے، جن کا حل کسی کے پاس نہیں ہے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ ایران کے موجودہ معاشی اور اقتصادی مسائل کا بھی تقاضا ہے کہ ایران کا دارالحکومت اب کسی اور جگہ منتقل کیا جائے۔ ان کے بقول نیا دارالحکومت خلیج فارس کے نزدیک ہونا چاہیئے، جو مختلف ممالک کے مابین اہم تجارتی راستہ ہے۔ تہران 1786ء سے ایران کا دارالحکومت ہے۔ یہ شہر ملک کے شمالی حصے میں واقع ہے اور بحر کیسپئن سے 100 کلو میٹر کے فاصلے پر ہے۔ 9.4 ملین افراد کا مسکن یہ شہر ایران اور مغربی ایشیا کا سب سے بڑا شہر ہونے کے ساتھ ساتھ قاہرہ کے بعد مشرق وسطیٰ کا دوسرا سب سے بڑا دارالحکومت ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ جب ایران کا دارالحکومت شفٹ کرنے کی تجویز سامنے آئی ہے۔ اس سے قبل سابق صدر احمدی نژاد کے دور میں بھی یہ تجویز پارلیمنٹ میں رکھی گئی تھی۔ پارلیمنٹ کے ووٹ سے اس وقت اس مسئلے پر ایک اسپیشل کونسل تشکیل دی گئی تھی، لیکن اس حوالے سے مزید پیشرفت نہیں ہوسکی۔ موجودہ ایرانی صدر نے ایک بار پھر اس تجویز کو دھرایا ہے، لیکن اس تجویز پر عمل درآمد آسان کام نہیں ہے۔ صدر پزشکیان کے اس منصوبے کے خلاف بھی آراء سامنے آچکی ہیں۔
خبر کا کوڈ: 1159956