QR CodeQR Code

مجاہدانہ کارروائیوں کی ضرورت

13 Sep 2024 00:36

اسلام ٹائمز: اردن کے ممتاز ادیب اور سیاست دان ابراہیم علوش نے اردنی شہید ماھر الجازی کے بہادرانہ اقدام کو سراہتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ عرب اقوام کے اس طرح کے بے ساختہ اور رضاکارانہ اقدامات کے لیے ایک منظم قیادت، منصوبہ بندی اور عمل کی ضرورت ہے۔


انٹرویو: معصومہ فروزان

گذشتہ اتوار کو اردنی ٹرک ڈرائیور "ماهر ذیاب حسین الجازی" نے اردن کی مغربی کنارے کے ساتھ الکرامہ بارڈر کراسنگ پر تعینات صیہونی حکومت کی سکیورٹی فورسز پر گولی چلا دی، جس کے نتیجے میں تین صیہونیوں فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے۔الکرامہ آپریشن کے پیغام کے بارے میں "اسلام ٹائمز" کے رپورٹر کے سوال کے جواب میں اردنی مصنف اور سیاست دان ابراہیم علوش نے کہا: اس آپریشن کا پیغام واضح ہے اور شہید مہر الجازی نے اپنی وصیت میں اس کا ذکر کیا ہے۔ جس میں انہوں نے لکھا ہے؛ "میں آپ سے کہتا ہوں کہ میری ذات کی بجائے میرا راستہ یاد رکھیں اور عرب قوم اور اردن کے بچوں کا دفاع کریں، خاص طور پر ان صہیونی جارحوں کے خلاف جو غزہ اور فلسطین میں ہمارے بھائیوں اور بہنوں کے خلاف انتہائی گھناؤنے جرائم کا ارتکاب کر رہے ہیں۔"

اس اردنی مصنف نے وصیت نامہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہید کی وصیت سے معلوم ہوتا ہے کہ اس شہید نے مذکورہ آپریشن اس لئے کیا، تاکہ اردنی اور عربوں کو اس طرح کے اقدام کی طرف راغب کرسکے اور عرب باشندے صہیونی دشمن کے خلاف براہ راست کارروائی کے لئے اس کی پیروی کریں۔ "ابراہیم علوش" نے اس سوال کے جواب میں کہ یہ آپریشن صیہونی حکومت کے خلاف بڑے پیمانے پر رضاکارانہ آپریشن کا آغاز بن سکتا ہے، اپنی بات جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا "خودکار اور رضاکارانہ انفرادی ردعمل اور عمل میں شدت آنے کا امکان ہے، لیکن سوال یہ ہے کہ کس حد تک؟ جذباتی تناؤ کی وجہ سے پیدا ہونے والے فوری اور بے ساختہ جذبات جلد ہی ختم ہو جاتے ہیں، چاہے وہ تھکن ہی کیوں نہ ہوں۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ یہ وہ مسئلہ ہے، جس پر عرب حکومتیں ہمیشہ شرط لگاتی رہتی ہیں، جبکہ ہمیں سیاسی نتائج تک پہنچنے کے لیے ان جذبات کو راستہ دکھانے کے لیے ایک منظم منصوبہ بندی اور عملی اقدامات کی ضرورت ہے، جو بدقسمتی سے اب تک موجود نہیں ہے۔ "ابراہیم علوش" نے آخر میں تاکید کی ہے کہ اس کے باوجود یہ شہادت پسندانہ اقدامات اور آپریشن اب بھی اچھے ہیں اور کم از کم عوامی سطح پر  عرب حکومتوں کے بعض رویوں کو کنٹرول کرتے ہیں۔ اردنی شہید "ماہر ذیاب حسین الجازی" 28 اپریل 1985ء کو صوبہ معن کے گاؤں ازراج میں پیدا ہوئے۔ ان کا تعلق الحویطات قبیلے سے ہے۔ وہ شادی شدہ تھے اور ان کے 5 بچے ہیں۔ وہ صوبہ مان کے الحسینیہ علاقے میں رہائش پذیر تھے۔


خبر کا کوڈ: 1159736

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.com/ur/article/1159736/مجاہدانہ-کارروائیوں-کی-ضرورت

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.com